اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کا دباؤ برقرار، کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2 ہزار پوائنٹس کی کمی
- سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا جارہا ہے
**پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کے کاروباری روز بھی فروخت کا دباؤ بر قرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2100 سے زائد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔
کاروبار کے اختتام پربینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1991.48 پوائنٹس یا 1.77 فیصد کی کمی سے 110423.32 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ مارکیٹ بڑھتی ہوئی لیورج اور دسمبر کے معاہدوں کی میعاد ختم ہونے سے متاثر ہوئی ہے, سرحدوں پر جاری سیکیورٹی خدشات سرمایہ کاروں کے جذبات کو متاثر کر رہے ہیں۔
سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا جارہا ہے۔ این آر ایل، حبکو، ماری، پول، اینگرو، ایچ بی ایل، ایف اے بی ایل اور سلک کے حصص منفی زون میں ٹریڈ کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ بدھ کو عام تعطیل کے باعث اسٹاک مارکیٹ بند رہی تھی۔
منگل کو پی ایس ایکس میں انتہائی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے بھاری نقصان کے ساتھ انڈیکس میں کمی دیکھی گئی۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1509.61 پوائنٹس یا 1.33 فیصد کی کمی سے ایک لاکھ 12 ہزار414 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بین الاقوامی سطح پر جمعرات کے روز تعطیلات کے دوران ایشیا کے حصص میں قدرے اضافہ ہوا، جس سے ہفتے کے اوائل کے مقابلے میں تیزی میں اضافہ ہوا۔
جیسے جیسے سال کا اختتام قریب آیا ہے ، ٹریڈنگ کا حجم کم ہونا شروع ہوگیا ہے ، اور سرمایہ کاروں کی بنیادی توجہ فیڈرل ریزرو کے شرح نقطہ نظر پر ہے۔ جمعرات کو ہانگ کانگ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے بازار چھٹیوں کے لیے بند رہے۔
چونکہ فیڈ کے چیئرمین جیروم پاول نے اگلے سال مرکزی بینک کے سال کے آخری پالیسی اجلاس میں شرح سود میں کم کٹوتی کی پیش کش کی تھی ، لہذا تاجر اب 2025 کے لئے نرمی کے لئے صرف 35 بیسس پوائنٹس کی قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔
اس کے نتیجے میں امریکی خزانے کے منافع اور ڈالر میں اضافہ ہوا ہے ، ڈالر کی نئی طاقت نے اجناس اور سونے پر بوجھ ڈال دیا ہے۔
بینچ مارک 10 سالہ ییلڈ آخری بار 4.5967 فیصد پر مستحکم تھی ، جو ہفتے کے اوائل میں 30 مئی کے بعد پہلی بار 4.6 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی تھی۔ اب تک مہینے کے لئے یہ تقریبا 40 بیسس پوائنٹس زیادہ ہے۔ اسی طرح دو سالہ ییلڈ 4.3407 فیصد رہی۔
جاپان سے باہر ایشیا بحرالکاہل کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.04 فیصد بڑھ گیا اور تقریبا 2 فیصد کے ہفتہ وار اضافے کی طرف بڑھ رہا تھا۔
ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.02 فیصد اضافہ ہوا جبکہ نیسڈیک فیوچرز میں 0.13 فیصد اضافہ ہوا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں .004 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور کاروبار کے اختتام پر روپیہ 10 پیسے بڑھنے کے بعد 278 روپے 37 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز کے 880.60 ملین کے مقابلے میں کم ہو کر 628.03 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 54.45 ارب روپے سے کم ہو کر 33.58 ارب روپے رہ گئی۔
فوجی فوڈز لمیٹڈ 93.34 ملین حصص کے ساتھ سرفہرست رہی۔ اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 49.88 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور ٹی آر جی پاک لمیٹڈ 46.91 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 450 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 113 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 284 میں کمی جبکہ 53 میں استحکام رہا۔
Comments