وفاقی حکومت نے سرکاری اداروں (ایس او ایز) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈیز) کے نامزد افراد کے لیے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے کلیئرنس حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
کابینہ ڈویژن نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے ساتھ مراسلے میں وفاقی کابینہ کے 10 جولائی 2024 کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔ کابینہ نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ایس او ایز، قانونی اداروں اور اسی طرح کے اداروں کے نامکمل اور غیر فعال بورڈز پر خالی آسامیوں کو پر کریں تاکہ بورڈز کو فعال بنایا جاسکے۔
اس حوالے سے کابینہ ڈویژن نے مزید کہا ہے کہ ان بورڈز کے لیے نامزد افراد کے پس منظر کی جانچ پڑتال انٹیلی جنس بیورو اور انٹر سروسز انٹیلی جنس دونوں کی جانب سے کی جانی چاہیے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیت کے اداروں (سی سی او ایس او ایز) نے انتظامی ڈویژنوں کی تجاویز پر غور کرنے کے لئے متعدد اجلاس منعقد کیے ہیں کہ آیا ان کے ایس او ایز کو ’اسٹریٹجک‘ یا ’ضروری‘ کے طور پر درجہ بندی کیا جانا چاہئے یا ان کی نجکاری کی جانی چاہئے۔
وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی سربراہی میں سی سی او ایز ایس او ایز اور ان کے بورڈز کی کارکردگی کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔
بورڈ میں کوئی بھی تبدیلی سی سی او ایس او ایز کی منظوری اور وفاقی کابینہ کی توثیق سے مشروط ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments