دبئی کا بینچ مارک شیئر انڈیکس بدھ کے روز ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ خلیج کی بیشتر دیگر مارکیٹوں میں مندی رہی کیونکہ سرمایہ کار آنے والے سال میں امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کم کٹوتی کے لیے تیار تھے۔

دبئی کا بینچ مارک اسٹاک انڈیکس مسلسل دوسرے سیشن تک بڑھ گیا اور 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ 5,093 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو 10 سال اور3 ماہ میں سب سے زیادہ ہے۔

دبئی کے سب سے بڑے قرض دہندہ امارات این بی ڈی میں 0.8 فیصد اور گلف نیویگیشن میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا۔

شوا کیپیٹل 5.5 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

سرمایہ کاری بینک کے بورڈ نے جمعے کے روز ایک سینئر قرض دہندہ کے ساتھ 208 ملین درہم (56.64 ملین ڈالر) قرض کی سہولتوں کی تنظیم نو کے معاہدے کی منظوری دی۔

سعودی عرب کا بینچ مارک اسٹاک انڈیکس 0.2 فیصد گر گیا جس میں زیادہ تر شعبے منفی زون میں رہے۔ سعودی نیشنل بینک میں 0.9 فیصد اور میڈیا کمپنی ایم بی سی گروپ کے حصص میں 1.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔

کنگڈم ہولڈنگ نے ایلون مسک کے مصنوعی ذہانت کے اسٹارٹ اپ ایکس اے آئی میں 1.5 ارب ریال (400 ملین ڈالر) کے حصص حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ابوظہبی بینچ مارک انڈیکس میں 0.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ انٹرنیشنل ہولڈنگ میں 0.5 فیصد کمی اور لولو ریٹیل میں 1.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

زیادہ تر خلیجی مارکیٹیں مستحکم رہیں

قطری بینچ مارک انڈیکس 0.4 فیصد گر گیا اور تقریبا تمام اسٹاک منفی زون میں رہے۔

خطے کے سب سے بڑے قرض دہندہ قطر نیشنل بینک میں 0.5 فیصد اور قطر گیس ٹرانسپورٹ میں ایک فیصد کمی واقع ہوئی۔

امریکی مرکزی بینک کے پالیسی سازوں نے 2025 کے لئے شرح سود میں کمی کے تخمینے کو 100 بیسس پوائنٹس سے کم کرکے 50 بیسس پوائنٹس کردیا ہے اور افراط زر کی پیش گوئی میں اضافہ کیا ہے۔

ٹریڈرز 2025 کے لئے آسانی کے صرف 35 بیسس پوائنٹس میں قیمتوں کا تعین کر رہے ہیں۔

فیڈ کے فیصلوں کا خلیجی خطے کی مالیاتی پالیسی پر نمایاں اثر پڑتا ہے ، کیونکہ وہاں کی زیادہ تر کرنسیاں امریکی ڈالر کے برابر ہیں۔

Comments

200 حروف