اسپیشل سیکرٹری پاور ڈویژن کے قریبی ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پاور ڈویژن نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے خلاف الیکٹرسٹی ڈسٹری بیوشن ایفیشینسی امپروومنٹ پراجیکٹ (ای ڈی ای آئی پی) سمیت پی ایس ڈی پی سے کچھ ترقیاتی اسکیموں کو حذف کرنے پر انکوائری شروع کردی ہے۔
منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی وسیم یونس کو لکھے گئے انتباہی خط میں پاور ڈویژن کے اسپیشل سیکرٹری ارشد مجید مہمند نے کہا ہے کہ انہیں 13 نومبر 2024 کے نوٹیفکیشن کے تحت انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے تاکہ ای ڈی ای آئی پی کمپورٹمنٹ فور سمیت پی ایس ڈی پی سے بعض ترقیاتی اسکیموں کو حذف کرنے کے معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کی جاسکے جس کی وجہ سے کنسلٹنٹس کی تنخواہیں اور نئی کنسلٹنسیز کو حتمی شکل دینے کا کام مالی سال کے آغاز سے ہی روک دیا گیا ہے۔
اسپیشل سیکرٹری کے مطابق دفتری حکم کی تعمیل کرتے ہوئے انہوں نے انکوائری کی کارروائی شروع کردی ہے۔ دفتری حکم نامے میں منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دفتری حکم نامہ موصول ہونے کے ایک ہفتے کے اندر مالی سال 25-2024 کے مطالبات سمیت متعلقہ ریکارڈ فراہم کریں۔
تاہم 12 دسمبر 2024 تک این ٹی ڈی سی سے کوئی ریکارڈ موصول نہیں ہوا۔ 12 دسمبر 2024 کو ایک اور یو او کے ذریعے ایم ڈی این ٹی ڈی سی سے ایک بار پھر مطلوبہ ریکارڈ فراہم کرنے کی درخواست کی گئی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
اسپیشل سیکرٹری نے 19 دسمبر 2024 کو اپنے خط میں ایم ڈی این ٹی ڈی سی سے درخواست کی تھی کہ وہ 20 دسمبر 2024 تک کا مطلوبہ ریکارڈ صبح 10 بجے فراہم کریں اور ایسا نہ کرنے پر ان کے اور این ٹی ڈی سی کے تمام متعلقہ افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی جائے گی۔
دفتری احکامات سے متعلق تازہ ترین معلومات کے لیے رابطہ کرنے پر اسپیشل سیکرٹری پاور ڈویژن نے تصدیق کی کہ این ٹی ڈی سی نے متعلقہ ریکارڈ کی فراہمی کے حوالے سے دفتری احکامات کی تعمیل کی ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن (ای ڈی اے) کے ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ڈسکوز کے لئے بڑی خریداریوں کو حتمی شکل دینے کے لئے درکار پروجیکٹ امپلی منٹیشن اینڈ مینجمنٹ سپورٹ کنسلٹنٹس (پی آئی ایم ایس سیز) کی بھرتی میں طویل تاخیر کے معاملے پر ای اے ڈی کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران پاور ڈویژن کی جانب سے وسیع تر اصلاحاتی ایجنڈے پر پیش رفت نہ ہونے اور ڈسکوز میں ملازمین کی مسلسل آمد و رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاور ڈویژن کے لئے مارکیٹ ریفارم کنسلٹنٹ کی خریداری میں تاخیر۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اے ایف کی شمولیت کی صورت میں اضافی فنانسنگ کی ممکنہ شمولیت اور پی سی ون پر ضروری نظر ثانی بھی تبادلہ خیال کا حصہ رہی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے منصوبے پر طویل عملدرآمد میں تاخیر کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور ڈسکوز کو پمز کی آن بورڈنگ میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔
وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پاور ڈویژن کو ہدایت کی گئی کہ عملدرآمد میں تاخیر کی وجوہات کی تحقیقات کی جائیں اور مستقل بنیادوں پر ان کا بروقت ازالہ کیا جائے۔
پاور ڈویژن سے کہا گیا کہ وہ عملے کے ٹرن اوور کو کم کرنے کے لئے مناسب اقدامات کرنے میں ڈسکوز کی مدد کرے۔
پاور ڈویژن کو ہدایت کی گئی کہ وہ میپکو کے نئے سی ای او کی تقرری کے لئے ٹائم لائن شیئر کرے جبکہ عبوری مدت میں اسٹاپ گیپ کا انتظام کیا جائے۔
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پاور ڈویژن ڈسکوز کو ایک قابل اعتماد منصوبہ اور فنڈز کی تقسیم اور استعمال کے لئے ٹائم لائنز پیش کرے گا تاکہ رواں مالی سال میں اے ایف کی اضافی فنانسنگ کو جواز فراہم کرنے میں مدد مل سکے۔
پاور ڈویژن ڈسکوز کے سی ای اوز کو بروقت فیصلہ سازی کے لئے زیادہ سے زیادہ اختیارات کی منتقلی کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔
حکومت نے ورلڈ بینک سے پیسکو اور ہیسکو میں ایسٹ پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم پروگرام کے اجراء میں مدد کے لئے 50 ملین ڈالر کی اضافی فنانسنگ (اے ایف) پر غور کرنے کی بھی درخواست کی۔
گزشتہ ماہ عالمی بینک نے بجلی کی تقسیم کی کارکردگی میں بہتری کے منصوبے میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کی تھی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ 26 اگست سے 11 ستمبر 2024 تک عملدرآمد سپورٹ مشن (آئی ایس ایم) کے ذریعہ نشاندہی کردہ کمزوریوں پر اصلاحی اقدامات پر عمل درآمد میں تیزی لائیں۔
بینک کے مطابق یہ منصوبہ عمل درآمد کے ایک اہم مرحلے میں ہے۔ اگرچہ اس منصوبے نے حال ہی میں اچھی پیش رفت کی ہے ، لیکن یہ اصل شیڈول سے کافی پیچھے ہے اور تین سال کے بعد صرف 3.6 فیصد فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments