امریکہ نے بدھ کے روز عرب ثالثوں کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی میں 14 ماہ سے جاری جنگ کو روکنے کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک معاہدہ طے کرنے کی کوشش کی ہے، جہاں طبی عملے کا کہنا ہے کہ رات گئے اسرائیلی حملوں میں 20 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
مذاکرات سے واقف ایک فلسطینی عہدیدار نے بدھ کے روز کہا کہ ثالثوں نے معاہدے کی بیشتر شقوں پراختلافات کو کم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جن کو حماس نے مسترد کر دیا ہے لیکن اس کی وضاحت نہیں کی جائے گی۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منگل کے روز ہونے والے مذاکرات کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں قید یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے پر آئند دنوں میں دستخط کیے جاسکتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں شمالی قصبے بیت لحیہ میں ایک گھر میں 10 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ غزہ سٹی، وسطی علاقوں میں نصرات کیمپ اور مصر کی سرحد کے قریب رفح میں مختلف فضائی حملوں میں 6 افراد شہید ہوئے ہیں۔
شمالی غزہ کی پٹی کے علاقے بیت حنون میں طبی عملے کا کہنا ہے کہ ایک گھر پر فضائی حملے میں 4 افراد شہید ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
اسرائیلی افواج نے اکتوبر سے بیت حنون اور بیت لحیہ کے قصبوں کے ساتھ ساتھ قریبی جبالیہ کیمپ میں کارروائیاں کی ہیں، جس کا مقصد حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔
فلسطینیوں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ کے شمالی کنارے کو غیر آباد کرنے اور بفر زون بنانے کے لئے “نسل کشی “ کی کارروائیاں کر رہا ہے تاہم اسرائیل اس سے انکار کرتا ہے۔
حماس نے شہادتوں سے متعلق اعداد وشمار ظاہر نہیں کیے جبکہ فلسطینی وزارت صحت یومیہ اموات سے متعلق تعداد میں جنگجوؤں اور عام شہریوں کے درمیان فرق نہیں کرتی۔ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ انہوں نے حماس کے متعدد ارکان کو نشانہ بنایا ہے جو جبالیہ میں سرگرم اسرائیلی افواج کے خلاف ممکنہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
امریکی انتظامیہ نے مصر اور قطر کے ثالثوں کے ساتھ مل کر حالیہ دنوں میں مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں تاکہ آئندہ ماہ صدر جو بائیڈن کے عہدہ چھوڑنے سے قبل فریقین کے درمیان جنگ بندی اوریرغمالیوں کی رہائی سے متعلق معاہدہ طے پاسکے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یرغمالیوں کے امور کے لیے نامزد ایلچی ایڈم بوہلر سے ملاقات کی ہے۔ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس نے 20 جنوری تک یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو ’ جہنم ٹوٹ پڑے گا’۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز بدھ کے روز دوحہ میں قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی سے اسرائیل اور حماس کے درمیان مجوزہ جنگ بندی سے متعلق رہ جانے والے اختلافات کو کم کرنے کے بارے میں بات چیت کریں گے۔ سی آئی اے نے اس پر فوری تبصرے سے گریز کیا ہے۔ اسرائیل کے مذاکرات کار پیر کے روز دوحہ میں تھے تاکہ مئی میں بائیڈن کے ذریعے طے پانے والے معاہدے پر اسرائیل اور حماس کے درمیان خلیج کو پر کیا جا سکے۔
گزشتہ ایک سال کے دوران مذاکرات کے متعدد دور ہوئے ہیں، تاہم ان میں سے سب کے سب ناکام رہے ہیں، اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھنے پر اصرار کر رہا ہے جبکہ حماس نے اسرائیلی فوجیوں کے غزہ سے انخلا تک یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اسرائیل کی جارحیت کے دوران 45,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 23 لاکھ آبادی میں سے زیادہ تر بے گھرہوگئے اور ساحلی غزہ کے زیادہ تر علاقے کو کھنڈرات میں تبدل کردیا گیا ہے۔
Comments