پاکستان میں کاروبار سے وابستہ 10 لاکھ 64 ہزار 639 خواتین انکم ٹیکس گوشوارے جمع کراتی ہیں جن کے نام فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ’ایکٹو ٹیکس دہندگان کی فہرست‘ میں شامل ہیں۔

پیر کو جاری ایف بی آر کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 ء کے دوران کاروباری سرگرمیوں سے آمدنی ظاہر کرنے والی ”انفرادی فعال خواتین ٹیکس دہندگان“ کی تعداد 138,841 تھی جو 2024 کے ٹیکس عرصے میں کم ہو کر 100,247 رہ گئی۔

خواتین ریٹرن فائلرز کی سب سے زیادہ تعداد انفرادی ٹیکس دہندگان کے اس زمرے میں آتی ہے، جن کے نام ایف بی آر کے اے ٹی ایل میں آ رہے ہیں۔ فعال ٹیکس دہندگان (ایسوسی ایشن آف پرسنز) کی تعداد 50 فیصد یا اس سے زیادہ خواتین ممبروں کے ساتھ 22،088 رہی۔

ایف بی آر کے اعداد و شمار کے مطابق 50 فیصد یا اس سے زائد خواتین ڈائریکٹرز رکھنے والی کمپنیوں کی تعداد 2022 میں 20 ہزار 671 سے بڑھ کر 2024 کے ٹیکس عرصے میں 41 ہزار 629 ہوگئی۔

ایف بی آر نے کہا کہ خواتین کے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے حکومت کی کوششوں کی حمایت کے لئے، ایف بی آر خواتین کی ملکیت والے کاروبار / خواتین انٹرپرینیورز کی تعداد شائع کر رہا ہے جو فعال انکم ٹیکس دہندگان ہیں۔ اعداد و شمار مندرجہ ذیل تین زمروں میں شائع کیے جائیں گے اور ہر چھ ماہ میں اپ ڈیٹ کیا جائے گا:

(زمرہ اول): انفرادی فعال ٹیکس دہندگان جنہوں نے کاروبار کے لئے آمدنی کا اعلان کیا ہے جس میں آمدنی بھی شامل ہے جو متوقع ٹیکس نظام کے تابع ہے۔

(زمرہ دوم): 50 فیصد یا اس سے زیادہ ارکان کے ساتھ فعال انجمنوں (اے او پیز) کی تعداد۔ (زمرہ سوم): 50 فیصد یا اس سے زیادہ خواتین ڈائریکٹرز والی کمپنیوں کی تعداد۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف