آئل فیوچرز کئی ہفتوں کی اپنی بلند ترین سطح سے کم ہوگئے کیوں کہ تاجروں نے شرح سود میں مزید کٹوتی کے اشارے کے لئے اس ہفتے کے آخر میں فیڈرل ریزرو کے اجلاس کا انتظار کرتے ہوئے منافع حاصل کیا۔

تاہم بڑے سپلائرز روس اور ایران پر مزید امریکی پابندیوں کی صورت میں سپلائی میں خلل کے خدشات کی وجہ سے گراوٹ محدود رہی ۔

جمعہ کو 22 نومبر کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد برینٹ کروڈ فیوچر 29 سینٹ یا 0.4 فیصد کی کمی سے 74.20 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 36 سینٹ یا 0.5 فیصد کی کمی کے ساتھ 70.93 ڈالر فی بیرل پر آگیا جو گزشتہ سیشن میں 7 نومبر کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

آئی جی مارکیٹ کے تجزیہ کار ٹونی سیکامور نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کے 6 فیصد اضافے اور خام تیل کی حالیہ بلند ترین حد کے قریب تجارت کے بعد، غالباً ہم معمولی منافع حاصل کرنے کا رجحان دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ یہ بھی ممکن ہے کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر بینکوں اور فنڈز کے زیادہ تر تجارتی حسابات بند کر دیے گئے ہوں اور تہوار کے سیزن کے دوران پوزیشنز لینے کی خواہش کم ہو گئی ہو۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے یورپی یونین کی جانب سے روسی تیل پر نئی پابندیاں اور ایرانی سپلائی پر سخت تر پابندیوں کی توقعات نے تیل کی قیمتوں کو تقویت دی ۔

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے جمعہ کو رائٹرز کو بتایا کہ امریکہ ”ڈارک فلیٹ“ ٹینکرز پر مزید پابندیوں پر غور کر رہا ہے اور روس کی تیل کی آمدنی اور یوکرین میں جنگ کے لیے غیر ملکی سپلائی تک رسائی کو محدود کرنے کی کوششوں کے تحت چینی بینکوں پر پابندیوں کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

ایرانی تیل کی تجارت کرنے والے اداروں پر تازہ امریکی پابندیاں پہلے ہی چین کو فروخت کیے جانے والے خام تیل کی قیمتوں کو برسوں کی بلند ترین سطح پر لے جا رہی ہیں۔

توقع ہے کہ آنے والی ٹرمپ انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھائے گی۔

سیکامور نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کینیڈا، یورپ اور سوئٹزرلینڈ میں مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں اہم کمی اور توقع ہے کہ فیڈ اس ہفتے شرح سود میں کمی کرے گا۔

فیڈ کی جانب سے 17 سے 18 دسمبر کے اجلاس میں شرح سود میں ایک چوتھائی فیصد پوائنٹ کی کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس اجلاس میں یہ بھی واضح کیا جائے گا کہ 2025 اور ممکنہ طور پر 2026 تک فیڈ حکام مزید کتنی شرحیں کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

کم شرح سود اقتصادی ترقی اور تیل کی طلب کو فروغ دے سکتی ہے۔

Comments

200 حروف