رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے چیئرمین ملک فیصل جہانگیر نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پالیسی ریٹ میں 5 فیصد کی کمی کرکے معاشی ترقی کی حمایت کرے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں خاطر خواہ کمی سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ حکومت کے لئے بھی فائدہ مند ہوگا۔ غیر ضروری تاخیر ملک کی معیشت کو غیر ضروری نقصان پہنچاتی ہے، خاص طور پر جب حکومت پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ تک لانے پر بھی سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بروقت اقدامات ہمارے معاشی استحکام میں نمایاں بہتری کی نشاندہی کریں گے اور ہمارے حالیہ پالیسی اقدامات کی تاثیر کو ظاہر کریں گے۔
ان کے مطابق شرح سود میں خاطر خواہ کمی وقت کی ضرورت بن گئی ہے کیونکہ اس سے بینک مارک اپ کی شرح کو سنگل ڈیجٹ میں واپس لانے میں مدد ملے گی جس سے کاروباری اداروں اور صارفین کے لیے قرضے زیادہ سستے ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کم شرح سود سے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی، معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور ہماری قوم کی مجموعی خوشحالی میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ نومبر 2024 کے لئے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پہلے ہی سالانہ 4.9 فیصد تک کم ہو چکا ہے، جو اس سے پچھلے مہینے میں 7.2 فیصد تھا۔
انہوں نے کہا کہ حقیقی افراط زر کی شرح نے تمام پیشگوئیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور یہ مثبت پیش رفت ہمارے معاشی منصوبہ سازوں کی محنتی کوششوں اور ہماری کاروباری برادری کی لچک کا ثبوت ہے۔ ہم ان پالیسیوں کی حمایت کرنے کے لئے پرعزم ہیں جو سب کے لئے معاشی ترقی، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دیتی ہیں۔ ہم حکومت، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ ان کامیابیوں کو برقرار رکھا جا سکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments