سندھ حکومت کراچی میں دو اسپیشل اکنامک زونز بنانے پر کام کر رہی ہے تاکہ چینی سرمایہ کاروں کو مقامی تاجروں کے تعاون سے مختلف صنعتوں کے قیام میں سہولت فراہم کی جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر توانائی، منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ نے ہفتہ کے روز کیا۔
ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقدہ دسویں بیوٹی، فٹنس اور کنزیومر ہیلتھ انٹرنیشنل ایکسپو میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے تجارتی مرکز کراچی میں متعدد صنعتیں قائم ہو رہی ہیں جس کی بنیادی وجہ چین کے لیے عالمی تجارتی پالیسیوں میں تبدیلی ہے۔
بہت سے ممالک چین سے براہ راست درآمدات ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ، لیکن چینی مصنوعات اب بھی بالواسطہ طور پر دوسرے ممالک کے ذریعے درآمد کی جاسکتی ہیں ، خاص طور پر پاکستان سے ، جو ابھرتے ہوئے تجارتی مواقع کے تحت درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کے لئے ترجیحی منزل ہوگی۔
ناصر حسین شاہ نے پاکستانی تاجروں پر زور دیا کہ وہ اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کریں اور ”میڈ ان پاکستان“ برانڈ کے تحت برآمدات میں اضافہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے مختلف صنعتی زونز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ ان کے بنیادی ڈھانچے کو مخصوص منصوبوں اور ضروریات کے مطابق تیار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان زونز کو پائیدار بنیادوں پر خود کو قائم کرنے کے لئے مالی اور انتظامی خودمختاری کے ساتھ بااختیار بنایا گیا ہے۔
توانائی کے شعبے میں صوبے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت نے بجلی کی پیداوار میں اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔ منصوبہ بند سولر پارک کے لئے 3.5 سینٹ فی یونٹ کے قابل ذکر کم ٹیرف کی منظوری دی گئی ہے ، جس سے کراچی اور سندھ کے رہائشیوں کو مختلف مراحل میں سستی بجلی فراہم کی جائے گی۔
صوبائی حکومت سندھ میں مقامی حکومتوں کو مزید بااختیار بنانے کے لئے بھی کام کر رہی ہے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی قیادت کی ہدایت پر صوبائی اسمبلی میں اس حوالے سے ایک بل منظور ہونے کی توقع ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چار روزہ نمائش میں غیر ملکی مندوبین کی شرکت ملک میں مثبت پیش رفت کی عکاسی کرتی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments