ایشیائی تجارت میں جمعرات کو خام تیل کی قیمتوں میں معمولی تبدیلی آئی کیونکہ امریکی پٹرولیم اور ڈسٹلیٹ انوینٹریز میں توقع سے زیادہ اضافے اور کمزور مانگ کی پیش گوئیوں نے روسی تیل کی فراہمی کو متاثر کرنے والے اضافی یورپی یونین کی پابندیوں کے اثرات کو محدود کردیا۔

برینٹ کروڈ فیوچر 14 سینٹ اضافے کے ساتھ 73.66 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی فیوچر قیمت 6 سینٹ بڑھ کر 70.35 ڈالر ہوگئی۔ واضح رہے کہ بدھ کو دونوں بینچ مارکس میں ایک ایک ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔

اوپیک نے بدھ کو مسلسل پانچویں ماہ 2025 کے لئے اپنی طلب میں اضافے کی پیش گوئی میں کمی کی ہے۔

اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں نے جمعرات کو ایک نوٹ میں کہا کہ سرمایہ کار 2025 کے لئے آئی ای اے کے مارکیٹ بیلنس کے تخمینے پر گہری نظر رکھیں گے، جو اوپیک کے حالیہ اعلان کی عکاسی کرے گا۔

انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ تیل کے صارفین امریکہ میں گزشتہ ہفتے پٹرول اور ڈسٹیلیٹ انونٹریز میں توقع سے زیادہ اضافہ ہوا۔

اس اقدام کے پیچھے دو وجوہات ہیں: کمزور مانگ، خاص طور پر چین جیسے بڑے درآمد کنندہ میں، اور غیر اوپیک پلس سپلائی میں اضافہ۔ تاہم، سرمایہ کاروں کو امید ہے کہ چین میں مانگ میں اضافہ ہوگا، کیونکہ بیجنگ نے اس ہفتے 2025 کے لیے ”مناسب طور پر نرم“ مالیاتی پالیسی اپنانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جو تیل کی مانگ کو بڑھا سکتا ہے۔

جے پی مورگن کے تجزیہ کاروں نے جمعرات کو ایک نوٹ میں کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی طلب میں رواں ماہ توقع سے کم شرح سے اضافہ ہوا ہے لیکن اس میں استحکام برقرار ہے۔

نوٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران (تیل کی طلب میں) اضافہ دنیا کے زیادہ تر حصوں میں جیٹ ایندھن کی کھپت میں معمولی کمی کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔

چینی خام تیل کی درآمدات میں بھی نومبر میں سات ماہ میں پہلی بار سالانہ اضافہ ہوا، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہے۔

مارکیٹ اب اگلے ہفتے امریکی فیڈرل ریزرو کی طرف سے شرح سود میں کمی کے اشارے پر نظر رکھے گی۔

یورپی یونین کے سفیروں کی جانب سے یوکرین کے خلاف جنگ پر روس پر پابندیوں کے 15ویں پیکیج پر رضامندی کے بعد بدھ کو قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے بحری جہازوں کے ”شیڈو بیڑے“ کو نشانہ بنایا جس نے 2022 میں روسی سمندری خام تیل پر جی 7 کی طرف سے عائد کردہ 60 ڈالر فی بیرل کی حد کو نظر انداز کرنے میں روس کی مدد کی ہے اور روسی تیل کے بہاؤ کو برقرار رکھنے میں مدد کی ہے۔

بدھ کو قیمتوں میں اضافہ اس کے بعد ہوا جب یورپی یونین کے سفیروں نے روس کے خلاف یوکرین کی جنگ پر 15 ویں پابندیوں کے پیکج پر اتفاق کیا۔ ان پابندیوں نے روس کی ”شیڈو فلیٹ“ کو ہدف بنایا جو 2022 میں جی 7 کی طرف سے روسی سمندری خام تیل پر لگائی گئی 60 ڈالر فی بیرل کی قیمت کی حد کو بائی پاس کرنے میں مدد فراہم کررہی تھی اور روسی تیل کی ترسیل جاری رکھنے میں معاون ثابت ہوئی تھی۔

کریملن نے کہا کہ روسی تیل پر امریکی پابندیوں کے مزید سخت ہونے کے بارے میں رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ امریکی-روسی تعلقات کے لیے ایک مشکل ورثہ چھوڑنا چاہتی ہے۔

وزیر خزانہ جینیٹ ییلن نے بدھ کو کہا کہ امریکہ روس کی تیل کی آمدنی کو کم کرنے کے لیے تخلیقی طریقے تلاش کرتا رہ رہا ہے، اور یہ کہ عالمی سطح پر تیل کی کمزور مانگ نے مزید پابندیوں کے لیے ایک موقع فراہم کیا ہے۔

Comments

200 حروف