بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق نومبر 2024 میں پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں ماہانہ بنیادوں پر 22 فیصد کمی واقع ہوئی اور مجموعی طور پر 10 ہزار 163 یونٹس فروخت ہوئے۔ تاہم سالانہ بنیادوں پر فروخت میں 57 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں طلب میں نمایاں بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔

اس سے مالی سال 25 کے پہلے پانچ ماہ (مالی سال 25 کے 5 ماہ) میں فروخت 50,856 یونٹس تک پہنچ گئی، جو مالی سال 24 کے 5 ماہ میں 33,637 یونٹس سے 51 فیصد زیادہ ہے۔

ٹاپ لائن میں آٹو سیکٹر کی تجزیہ کار میشا سہیل کا کہنا ہے کہ ماہانہ بنیادوں پر کمی کی بنیادی وجہ سال ختم ہونے کا اثر ہے کیونکہ خریدار نئے سال کی رجسٹریشن حاصل کرنے کے لئے خریداری میں تاخیر کرتے ہیں۔

آٹومیکرز میں سازگار انجینئرنگ (ایس اے زیڈ ای ڈبلیو) نے نومبر میں ماہانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ 42 فیصد کی کمی رپورٹ کی ہے جس کے مطابق اس کی فروخت 584 یونٹس تک گر گئی۔ اس کی پیداوار مستحکم رہی اور صرف 1 فیصد کمی کے ساتھ 993 یونٹس رہی۔

انڈس موٹر کمپنی (آئی این ڈی یو) کی فروخت میں 13 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور نومبر میں 2,194 یونٹس فروخت ہوئے۔ ماہانہ کمی کے باوجود ٹویوٹا گاڑیوں کی طلب میں اضافے کی وجہ سے سالانہ بنیادوں پر اس کی فروخت میں 129 فیصد اضافہ ہوا۔

مارکیٹ لیڈر پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی) نے نومبر میں 5,374 یونٹس فروخت کیے جو سالانہ بنیادوں پر 53 فیصد اضافے کی عکاسی تاہم ماہانہ بنیادوں پر 26 فیصد کمی کی عکاسی ہے۔ ہونڈا اٹلس کارز (ایچ سی اے آر) کی فروخت میں بھی 27 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کی مجموعی فروخت 1,112 یونٹس رہی حالانکہ سالانہ بنیادوں پر اس کی فروخت میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

ہونڈائی نشاط موٹرز نے ٹکسن کی فروخت میں 45 فیصد اضافے کی وجہ سے سالانہ بنیادوں پر 11 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 21 فیصد اضافے کے ساتھ 724 یونٹس کی فروخت کی اطلاع دی۔

رواں ماہ کے دوران دیوان فاروق موٹرز (ڈی ایف ایم ایل) نے مقامی طور پر اسمبل ہونے والی نئی الیکٹرک گاڑی ہونری کے 63 یونٹس فروخت کرکے سرخیوں میں جگہ بنائی۔

دیگر شعبوں میں دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر 36 فیصد اضافہ ہوا لیکن یہ 120,484 یونٹس کے ساتھ ماہانہ بنیادوں پر 12 فیصد کم رہیں۔

نومبر میں ٹریکٹروں کی فروخت 3,428 یونٹس تک پہنچ گئی جو سالانہ بنیادوں پر 2 فیصد کمی ہے لیکن ایس آر او 563 (1)/2022 کی واپسی کی بدولت ماہانہ بنیادوں پر 98 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ الغازی ٹریکٹرز (اے جی ٹی ایل) نے 2,012 یونٹس فروخت کیے، جس میں 584 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ ملت ٹریکٹرز (ایم ٹی ایل) نے 2 فیصد کمی کے ساتھ 1،416 یونٹس فروخت کیے۔

ٹرک اور بسوں کی فروخت میں سالانہ 126 فیصد اضافہ ہوا لیکن نومبر میں ماہانہ بنیادوں پر 7 فیصد کم ہونے کے بعد تعداد 328 یونٹس رہ گئی۔

میشا سہیل نے توقع ظاہر کی ہے کہ جنوری 2025 میں فروخت میں بہتری آئے گی جس کی وجہ 2024 کے آخری مہینوں میں شرح سود میں کمی اور موخر خریداری کے درمیان آٹو فنانسنگ میں بہتری ہے۔ تاہم سال کے آخر کے اثرات کی وجہ سے دسمبر میں ماہانہ بنیادوں پر مزید کمی کا خدشہ ہے۔

Comments

200 حروف