پاکستان

تجارتی کارگو، حکومت نے رجسٹرڈ آذری گاڑیوں کیلئے سرحدیں کھول دیں

  • ایف بی آر نے آذربائیجان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ 2024 کے تحت ایس آر او 2016(I)/2024 جاری کردیا
شائع December 8, 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ٹرانزٹ اور دوطرفہ تجارتی سامان لے جانے والی آذربائیجان کی رجسٹرڈ گاڑیوں کو پاکستان میں داخلے کی اجازت دے گا۔

ایف بی آر نے آذربائیجان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ 2024 کے تحت آذربائیجان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ رولز 2024 کے مسودے کو جاری کرنے کے لئے ایس آر او 2016(I)/2024 جاری کیا ہے تاکہ کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت مخصوص بندرگاہوں کے ذریعے ٹرانزٹ ٹریڈ کارگو کی پروسیسنگ کی جاسکے۔ یہ کراچی پورٹ، پورٹ محمد بن قاسم اور گوادر پورٹ کے ذریعے درآمد کیے جانے والے آذربائیجان کے کارگو اور کراچی پورٹ، پورٹ محمد بن قاسم اور گوادر پورٹ کے ذریعے دیگر ممالک میں آذربائیجان کے کارگو کا احاطہ کرے گا۔

قواعد میں بتایا گیا ہے کہ آذربائیجان کی رجسٹرڈ گاڑیاں جن کے پاس درست اجازت نامے ہیں اور جو ٹرانزٹ اور دوطرفہ تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لئے استعمال کی جارہی ہیں وہ باہمی تعاون کی بنیاد پر گاڑی پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے لئے کسی مالی تحفظ کی ضرورت کے بغیر پاکستان میں داخل ہوں گی، جیسا کہ معاہدے میں دونوں فریقوں (آذربائیجان اور پاکستان) نے اتفاق کیا ہے۔

قواعد میں کہا گیا ہے کہ ٹرانزٹ سامان کو سنبھالنے والے تمام ٹرانسپورٹ آپریٹرز اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹوں کو کسٹمز کے ساتھ ”ریوولونگ انشورنس گارنٹی پی ڈی اکاؤنٹ“ کھولنا اور برقرار رکھنا ہوگا۔

نئے قوانین کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل ریفارمز اینڈ آٹومیشن، کراچی ایک یا ایک سے زیادہ صارفین کی آئی ڈیز تیار کرے گا۔

صارفین کے مختلف زمروں یعنی تاجروں، سرکاری تنظیموں، اقوام متحدہ (یو این) یا آذربائیجان میں قائم سفارتی مشنوں کی رجسٹریشن کے لئے جمہوریہ آذربائیجان کی متعلقہ وزارت کے فوکل پرسن کے لئے کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم (سی سی ایس) کے ساتھ کام کریگا.

غیر ملکی ادارے یعنی تاجر، سرکاری تنظیمیں، اقوام متحدہ (یو این) یا سفارتی مشن مطلوبہ رجسٹریشن پروفارما مکمل کریں گے جو آذربائیجان کی متعلقہ وزارت کی طرف سے کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم میں الیکٹرانک طور پر پیش کیا جائے گا۔

ٹرانزٹ اور دوطرفہ سامان کی نقل و حمل کرنے والی گاڑیوں کو بین الاقوامی نقل و حمل کرنے کے لئے مجاز ٹرانسپورٹ آپریٹر کے طور پر کنٹریکٹنگ پارٹیوں کے مجاز حکام کی طرف سے لائسنس دیا جائے گا.

پاکستان سے باہر نکلنے یا داخل ہونے والی ہر گاڑی کے پاس مجاز اتھارٹی کی جانب سے مقررہ فارمیٹ پر جاری کردہ درست اجازت نامہ ہوگا۔

ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ، پشاور، کوئٹہ اور گوادر اپنے متعلقہ زمینی سرحدی کسٹم اسٹیشنوں پر اجازت نامے جاری کرنے اور ریگولیٹ کرنے کے مجاز ہوں گے۔

اگر ٹرانزٹ سامان غیر ملکی رجسٹرڈ گاڑیوں کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے، جس میں پرائم موور میں کوئی ٹریکر نہیں ہے جسے کنٹینرز پر نصب ٹریکنگ ڈیوائس کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے تو ایف بی آر سے منظور شدہ کمپنیاں ٹریکنگ مقاصد کے لیے گاڑی کے دروازے یا فرنٹ کیبن پر جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس نصب کریں گی۔

ایف بی آر نے مزید کہا کہ آذربائیجان سے ٹرانزٹ کارگو لے جانے والی تمام گاڑیوں کو اپنے متعلقہ مقامات کے راستے میں درج ذیل مقامات پر اندراج کروانا ضروری ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف