پاکستان

خیبر پختونخوا میں 3 مختلف آپریشنز کے دوران 22 دہشت گرد ہلاک

  • پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں 6 جوان شہید ہوگئے
شائع December 7, 2024 اپ ڈیٹ December 8, 2024

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں 3 مختلف کارروائیوں میں 22 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

بیان کے مطابق ضلع ٹانک کے علاقے گل امام میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا۔

آپریشن کے نتیجے میں 9 خوارج جہنم واصل ہوئے جبکہ 6 زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے ضلع میں بھی 10 خوارج کوموت کے گھاٹ اتار دیا۔

عسکری ونگ کے میڈیا بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تیسرا مقابلہ تھل ضلع میں ہوا جہاں سیکیورٹی فورسز کے پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ۔ اس واقعے میں 3 دہشت گرد ہلاک کردیے گئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران دھرتی کے 6 بہادر بیٹوں نے بالاخر قربانی دیتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

فوج کے میڈیا ونگ کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی خارجی کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور اس طرح کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔

پاکستان افغان طالبان پر ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام لگاتا رہا ہے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں وفاقی حکومت نے سفیر محمد صادق کو دوبارہ افغانستان میں پاکستان کا خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے۔

خصوصی ایلچی کی دفتری ذمے داریوں میں سیکورٹی خدشات، خاص کر ٹی ٹی پی سے متعلق امور، دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کا استعمال جیسے مسائل کو حل کرنا اور سفارتی روابط کو فروغ دینا شامل ہیں۔

Comments

200 حروف