انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) سیف پاور لمیٹڈ (ایس پی ڈبلیو ایل) نے حکومت کے ساتھ ترمیم شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کی منظوری دے دی ہے۔

اس پیش رفت کا اشتراک ایس پی ڈبلیو ایل نے جمعے کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں کیا۔

ایس پی ڈبلیو ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے)، امپلیمنٹیشن ایگریمنٹ (آئی اے) اور موجودہ ٹیرف کو ’ہائبرڈ ٹیک اینڈ پے‘ میں تبدیل کرنے کے لئے وزیر اعظم پاکستان کی تشکیل کردہ ٹاسک فورس کی تجویز کے مطابق ٹیرف پر نظر ثانی کی منظوری دی ہے تاکہ مجوزہ ترامیم پر عمل درآمد کے لئے حکومت اسلامی جمہوریہ پاکستان اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (گارنٹی) لمیٹڈ کے ساتھ ترمیمی معاہدے پر عمل درآمد کیا جاسکے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکومت مالی چیلنجوں سے نمٹنے اور بجلی کے شعبے کو ہموار کرنے کے لئے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی یا پھر انہین ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

شرائط و ضوابط کے تحت ترمیمی معاہدے کا اطلاق یکم نومبر 2024 سے ہوگا۔

دریں اثناء او اینڈ ایم کے انڈیکسیشن میکانزم میں تبدیلی کی گئی ہے جبکہ ورکنگ کیپیٹل اور او اینڈ ایم کی لاگت کے ٹیرف پر نظر ثانی کی گئی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ریٹرن آن ایکویٹی ٹیرف ہائبرڈ ٹیک اینڈ پے موڈ میں ادا کیا جائے گا۔ انشورنس پریمیم ٹیرف کی حد ای پی سی لاگت کا 0.9 فیصد مقرر کی گئی ہے۔

ترمیم شدہ معاہدے کے تحت حکومت ثالثی کے معاہدوں کے تحت ثالثی کو غیر مشروط طور پر واپس لے گی۔

کابینہ کی جانب سے معاہدے کی منظوری کے 90 دن کے اندر31 اکتوبر 2024 تک واجب الادا بقایاجات کی ادائیگی کابینہ کے معاہدے کی منظوری کے 90 دنوں کے اندر کی جائے گی؛ 31 اکتوبر 2024 تک دیر سے ادائیگی پر سود معاف کیا جائے گا اور پی پی اے میں ایل سی آئی اے ثالثی کی شق کو مقامی قوانین کے تحت اسلام آباد کی ثالثی سے تبدیل کیا جائے گا۔

11 نومبر 2004ء کو پاکستان میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر قائم ہونے والی سیف پاور لمیٹڈ کی بنیادی سرگرمیاں 225 میگاواٹ (آئی ایس او) کی گنجائش والے کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ کی ملکیت، اسے چلانا اور اس کی دیکھ بھال کرنا اور بجلی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ (سی پی پی اے-جی) کو فروخت کرنا ہے۔

چند روز قبل نشاط چونیاں پاور لمیٹڈ (این سی پی ایل) نے حکومت کے ساتھ ترمیم شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کی منظوری دی تھی۔

گزشتہ ماہ روس (پاکستان) پاور لمیٹڈ (آر پی پی ایل) نے حکومت کے ساتھ اپنے طویل مدتی معاہدوں کو جلد ختم کرنے کی منظوری دی تھی اور اپنی انتظامیہ کو مذاکرات کے ذریعے تصفیے کے معاہدے پر عمل درآمد کا اختیار دیا تھا۔

Comments

200 حروف