مارکٹس

تیزی کا رحجان جاری، 100 انڈیکس 815 پوائنٹس کے اضافے سے 1 لاکھ 9 پزار پوائنٹس کی بلند سطح بھی عبور کرگیا

  • آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، او ایم سیز اور تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں سمیت دیگر اہم شعبے متحرک
شائع December 6, 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کو بھی ریکارڈ ساز رجحان جاری رہا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 815 پوائنٹس کے اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ 9 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر گیا۔

مثبت معاشی اشاریوں اور سرمایہ کاروں کے پراعتماد رجحان کی بدولت گزشتہ چند ہفتوں میں کے ایس ای 100 انڈیکس ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے جمعے کے کاروباری روز مثبت آغاز کیا اور پہلی سیشن میں انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 109,478.09 پر پہنچ گیا جس کے بعد کچھ حدتک فروخت کے دباؤ سے انڈیکس 109,000 کی سطح سے نیچے آگیا۔

تاہم کاروباری سیشن میں گزرتے وقت کے ساتھ انڈیکس ایک بار یہ سطح عبور کرتے ہوئے نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 814.98 پوائنٹس یا 0.75 فیصد اضافے کے ساتھ 109,053.95 پر بند ہوا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، او ایم سیز اور تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ پی پی ایل، ایم اے آر آئی، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی، ایم سی بی، این بی پی، یو بی ایل اور ڈی ایف ایم ایل میں مثبت رجحان دیکھا گیا۔

یہ مثبت رجحان سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے اور مضبوط مارکیٹ کے جذبات کی بدولت ہے، جو 16 دسمبر 2024 کو ہونے والی آئندہ مالیاتی پالیسی اجلاس میں بڑے شرح کٹ کی توقعات کے گرد گھوم رہے ہیں۔

یاد رہے کہ جمعرات کو بھی پی ایس ایکس نے مقامی سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی اور ادارہ جاتی حمایت کی وجہ سے متاثر کن اضافے کے ساتھ نئی بلند ترین سطح کو چھو لیا۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3134.63 پوائنٹس یا 2.98 فیصد اضافے سے108238.97 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

ایک اہم پیشرفت کے طور پر، سعودی عرب نے معیشت کو مزید سہارا دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ اپنے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹس کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں سعودی عرب کے ڈپازٹس جمعرات کو میچور ہو گئے، تاہم وفاقی حکومت کی درخواست پر سعودی عرب نے ان کی مدت میں ایک سال کی توسیع کا اعلان کیا ہے۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ ہفتہ وار بنیادوں پرکے ایس ای 100 انڈیکس میں 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کے بنیادی اسباب میں میوچل فنڈز کی مسلسل خریداری بھی شامل ہے جو فکسڈ انکم سیکیورٹیز پر منافع میں کمی کے تناظر میں ایکوئٹی میں مزید سرمایہ کاری کے باعث ہوئی۔

عالمی سطح پر، ایشیائی اسٹاکس جمعہ کو جنوبی کوریا میں سیاسی ہلچل کے باعث گرگئے جبکہ امریکی ڈالر کے حامی بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں کہ آیا امریکی روزگار کے اعداد و شمار اس ماہ شرح سود میں کمی کی توقعات کو چیلنج کریں گے یا مضبوط کریں گے۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس جنوبی کوریا کے کوسپی میں 1.7 فیصد کی کمی کی وجہ سے 0.3 فیصد گر گیا۔

یوناہاپ نیوز ایجنسی نے جمعہ کو رپورٹ کیا ہے کہ جنوبی کوریا کی مرکزی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی نے جمعہ کو کہا کہ قانون سازوں کو کئی رپورٹس موصول ہونے کے بعد ایک اور مارشل لاء کے اعلان کے لیے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ چین کا بلیو چپس انڈیکس 0.2 فیصد بڑھا اور ہانگ کانگ کا ہانگ سینگ 0.4 فیصد بڑھا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور روپیہ 7 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 1 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم جمعرات کے روز 1,647.13 ملین سے بڑھ کر 1,697.84 ملین ہو گیا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 63.23 ارب روپے سے کم ہو کر 57.49 ارب روپے رہ گئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 368.90 ملین حصص کے ساتھ سرفہرست رہی۔ بی او پنجاب 115.55 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور سنرجیکو پی کے 93.62 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 233 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 233 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 200 میں کمی جبکہ 35 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف