بہت تاخیر کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے 30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے اپنے اکاؤنٹس پبلک کیے اور اس عرصے کے دوران 4.5 ارب روپے کے بڑے مجموعی منافع کا اعلان کیا۔

جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق یہ منافع ایس ایس جی سی کو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں ہونے والے 5.6 ارب روپے کے خسارے سے مکمل طور پر واپسی ہے۔

مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں کمپنی کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 5.16 روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں فی حصص نقصان (ایل پی ایس) 6.32 روپے تھا۔

منافع کمپنی کی فروخت کی لاگت اور دیگر اخراجات میں کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔

مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں ایس ایس جی سی کی خالص فروخت (ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے بعد) بڑھ کر 117.85 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 116.24 ارب روپے تھی۔

دوسری جانب مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں کمپنی کی فروخت کی لاگت ایک فیصد سے زائد کمی کے ساتھ 112.1 ارب روپے رہ گئی۔

نتیجتا، سندھ اور بلوچستان میں قدرتی گیس کی ترسیل اور تقسیم کرنے والی کمپنی نے مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 5.8 ارب روپے کا مجموعی منافع کمایا، جو گزشتہ برس کی اس مدت میں 2.7 ارب روپے کے مجموعی منافع کے مقابلے میں 114 فیصد زیادہ ہے۔

مجموعی بنیادوں پر کمپنی نے اپنے دیگر اخراجات کم کئے جو مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 7.5 ارب روپے کے مقابلے میں 1.5 ارب روپے رہے جو 80 فیصد سے زائد کی کمی ہے۔

دوسری جانب ایس ایس جی سی کی دیگر آمدنی مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں بڑھ کر 6.1 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ برس کی اس مدت میں 3.7 ارب روپے تھی جو 67 فیصد سے زائد اضافہ ہے۔

نتیجتا ایس ایس جی سی کا قبل از مالی لاگت اور ٹیکسیشن کا منافع مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 8.3 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ برس کی اس مدت میں کپمنی کو 2.9 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔

30 ستمبر 2023ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران مالی لاگت بڑھ کر 3.3 ارب روپے ہو گئی جبکہ گزشتہ برس کی اس مدت میں یہ 1.7 ارب روپے تھی جو 97 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔

اس عرصے کے دوران ایس ایس جی سی نے صرف 464.3 ملین روپے ٹیکس ادا کیا۔

Comments

200 حروف