پاکستان

چینی کی برآمد سے 500 ملین ڈالر کی آمدن ہوئی، وزیراعظم شہباز شریف

  • وزیراعظم کا ٹیکس نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات پر زور
شائع December 5, 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اضافی چینی کی برآمد سے ملک نے 500 ملین ڈالر کمائے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی معاشی صورتحال اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ڈیجیٹلائزیشن اصلاحات کا جائزہ لینے کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ چینی برآمد کرنے کے بروقت فیصلے سے پاکستان کو 500 ملین ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوا ہے۔

رواں سال جون میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) نے تجویز دی تھی کہ حکومت پہلے مرحلے میں 10 لاکھ ٹن تک ریفائنڈ چینی برآمد کرنے کی اجازت دے جس سے ملک کو 650 سے 700 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا اور باقی 0.6 ملین ٹن چینی دو مرحلوں میں برآمد کی جائے گی۔

دریں اثنا حکومت نے پی ایس ایم اے کو ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جس میں اگست میں مزید ایک لاکھ ٹن کا اضافہ کیا گیا اور تاجکستان کو حکومتی سطح پر 40 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی اور 8 اکتوبر 2024 کو حکومت نے چینی کی صنعت کو 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی۔

گزشتہ ماہ پی ایس ایم اے نے حکومت سے مزید چینی برآمد کرنے کی اجازت طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے کرشنگ سیزن کے آغاز پر ملک میں 10 لاکھ 80 ہزار ٹن سے زائد اضافی چینی کا ذخیرہ موجود ہے۔

جمعرات کو جائزہ اجلاس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن حکومت کی اہم معاشی اصلاحات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

وزیر اعظم نے محصولات کی وصولی میں اضافے کے لئے اعداد و شمار پر مبنی حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے ٹیکس نظام کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات پر زور دیا۔

وزیراعظم نے ریونیو جمع کرنے کی حکمت عملی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے سخت کارروائی کی ہدایت کی۔

وزیراعظم آفس کے بیان کے مطابق شہباز شریف نے حکام کو ہدایت کی کہ ایف بی آر میں اہم ڈیجیٹلائزیشن اقدامات 31 دسمبر 2024 تک مکمل کیے جائیں۔

بریفنگ کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کی ویلیو چین کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن کو مارچ 2025 تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسمگل شدہ ایندھن کے خلاف سخت کریک ڈاؤن اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی وجہ سے نومبر 2024 میں پاکستان کی پیٹرولیم فروخت 25 ماہ کی بلند ترین سطح 1.58 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے پیٹرول اسمگلنگ کے خلاف مزید اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سالانہ پٹرولیم کی فروخت میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے جو توانائی کی مارکیٹ میں بحالی کا اشارہ ہے۔

اجلاس کے دوران شرکاء کو بتایا گیا کہ شوگر انڈسٹری کیلئے ویڈیو اینالٹکس کی تنصیب کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، سیمنٹ کی صنعت میں ویڈیو اینالٹکس کے لئے ڈیزائن کے کام کو بھی حتمی شکل دی گئی ہے.

وزیراعظم نے سیمنٹ انڈسٹری میں ویڈیو اینالٹکس کی تنصیب کو تیزی سے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ چھوٹے کاروباروں کی ڈیجیٹل انوائسنگ کے لئے ایک موبائل ایپ دسمبر کے آخر تک مکمل ہوجائے گی۔

مزید برآں کراچی میں فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ کے لیے سینٹرل اسسمنٹ یونٹ قائم کیا گیا ہے جو 31 دسمبر 2024 سے کام کا آغاز کرے گا۔

Comments

200 حروف