پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل لمیٹڈ (پی آئی بی ٹی) میں آتشزدگی کے واقعے نے آپریشنز کو متاثر کر دیا ہے جس کے باعث کارگو کی ترسیل میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ پی آئی بی ٹی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس کے ذریعے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو اس صورتحال سے آگاہ کیا۔

کمپنی نے بتایا کہ 19 نومبر 2024 کو پی آئی بی ٹی ٹرمینل پر کوئلے کی ترسیل کے دوران آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس سے ٹرمینل کے ایک حصے کو کافی نقصان پہنچا۔

کمپنی نے کہا کہ آتشزدگی کی وجہ پی آئی بی ٹی کے دائرہ اختیار سے باہر تھی، جس کے نتیجے میں ٹرمینل کے ایک حصے کو شدید نقصان پہنچا اور پی آئی بی ٹی کو اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں جزوی طور پر متاثر کیا۔

دریں اثنا، ٹرمینل کا آپریشن بلا روک ٹوک جاری ہے کیونکہ ہم نے کارگو کی ترسیل کے لیے متبادل انتظامات کیے ہیں۔ تاہم پی آئی بی ٹی کی اپنے صارفین کی جانب سے ٹرمینل پر کارگو چھوڑنے کی صلاحیت عارضی طور پر متاثر ہوئی ہے اور بدقسمتی سے کارگو کی ترسیل میں تاخیر ہوسکتی ہے۔

کمپنی نے کہا کہ ہم اپنے بہترین اقدامات کررہے ہیں تاکہ کارگو کی ترسیل کو بحفاظت اور ہموار طریقے سے مکمل کیا جا سکے اور امید ہے کہ پی آئی بی ٹی کے ٹرمینل کا آپریشن دسمبر 2024 تک اپنی روایتی شکل اور رفتار پر واپس آ جائے گا۔

پی آئی بی ٹی کراچی سے 50 کلومیٹر دور واقع پورٹ قاسم اتھارٹی میں بلڈ، آپریٹ اور ٹرانسفر (بی او ٹی) کی بنیاد پر کوئلے، کلنکر اور سیمنٹ کی ہینڈلنگ کے لیے پاکستان کے پہلے ٹرمینل کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔

پی آئی بی ٹی نے سالانہ 12 ملین ٹن کوئلہ اور 4 ملین ٹن سیمنٹ و کلنکر کی ہینڈلنگ کی صلاحیت ہے جسے مجموعی طور پر 20 ملین ٹن سالانہ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔

نومبر میں، ریکوڈک مائننگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے ریکو ڈک مائننگ پراجیکٹ کے ابتدائی مرحلے کے دوران اپنے کارگو کنسنٹریٹ کی ہینڈلنگ کے لیے پی آئی بی ٹی کو پسندیدہ پورٹ فیسلٹی کے طور پر منتخب کیا تھا۔

Comments

200 حروف