چینی الیکٹرک گاڑیوں کی بڑی کمپنی بی وائی ڈی آٹو انڈسٹری کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ کاروباری تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے، حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ (ایچ پی ایچ ایل) نے میگا کانگلومریٹ (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ایم سی پی ایل) کے ساتھ شیئر ہولڈرز کا معاہدہ کرلیا ہے۔

ایچ پی ایچ ایل کی پیرنٹ کمپنی اور پاکستان کے توانائی شعبے میں ایک مضبوط پلیئر حبکو نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ حب پاور کمپنی لمیٹڈ کے ماتحت ادارے ایچ پی ایچ ایل نے ایم سی پی ایل کے ساتھ شیئر ہولڈرز کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت ایم سی پی ایل میگا موٹر کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کا 50 فیصد شیئر ہولڈر بن جائے گا۔

کمپنی نے بتایا کہ اس ٹرانزیکشن کا مقصد ایچ پی ایچ ایل اور ایم سی پی ایل دونوں کی مہارت کو مستحکم کرنا اور بی وائی ڈی آٹو انڈسٹری کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ کاروباری شراکت کو مضبوط بنانا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شیئر ہولڈرز کے معاہدے کی تکمیل ضروری ریگولیٹری منظوری اور رضامندی سے مشروط ہے۔

اگست میں الیکٹرک گاڑیوں اور قابل تجدید توانائی کے حل میں عالمی رہنما بی وائی ڈی نے ایچ پی ایچ ایل کے تعاون سے پاکستانی مارکیٹ میں قدم رکھا۔

بی وائی ڈی کی پاکستان میں آمد اس کی شاندار عالمی کارکردگی کے بعد ہوئی، جہاں اس نے 2022 اور 2023 میں دنیا کی سب سے بڑی نیو انرجی وہیکل (این ای وی ) فروخت کرنے والی کمپنی کا اعزاز حاصل کیا۔

حال ہی میں، کمپنی نے اپنی 80 لاکھویں نیو انرجی وہیکل کی تیاری کا جشن منایا، جو مئی 2021 میں 10 لاکھ کا ہدف حاصل کرنے کے صرف 3 سال بعد کا ایک اہم سنگ میل ہے۔

بی وائی ڈی نے مارچ میں پاکستان کے پارٹنر میگا گروپ (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کا اعلان کیا تھا۔

بڑھتی ہوئی افراط زر کا سامنا کرتے ہوئے پاکستان میں گھرانے بڑھتے ہوئے مالی بوجھ کو کم کرنے کیلئے متبادل ذرائع تلاش کررہے ہیں۔

پاکستان میں شمسی توانائی کے استعمال میں پہلے ہی اضافہ ہورہا ہے اور مختلف کمپنیوں کی آمد کے ساتھ ہی الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقلی کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔

تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ چارجنگ انفرااسٹرکچر کی کمی، بجلی نرخ، مختلف گاڑیوں کے پرائس پوائنٹس اور نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے میں عمومی عدم دلچسپی کمپنیوں اور صارفین دونوں کے ذہنوں پر اثر انداز ہوگی۔

Comments

200 حروف