وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریے درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی (پی ایم آر سی) کے زیر اہتمام انٹرنیشنل افورڈایبل، گرین اینڈ ریزیلینٹ ہاؤسنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے حکومت کی گزشتہ 12 سے 14 ماہ کے دوران نمایاں پیش رفت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اہم اور نمایاں پیش رفت کی ہے، چاہے وہ مالیاتی خسارے اور جاری کھاتے جیسے مسائل کا خاتمہ ہو۔

محمد اورنگ زیب نے کہا کہ ہم ماہانہ سرپلس دکھا رہے ہیں اور پائیداری کی جانب گامزن ہیں

اپنے خطاب کے دوران وفاقی وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہیں۔

سابق بینکر نے کہا کہ ملک کے زرمبادلہ ذخائر صرف دو ہفتوں کے درآمدی کور سے بہتر ہو کر اب ڈھائی ماہ کے درآمدی کور تک پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اسی راستے پر چلتے رہے تو مالی سال کے اختتام تک تین ماہ کی درآمدی تحفظ حاصل کر لیں گے، جو بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک اچھی پوزیشن ہوگی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ نومبر 2024 میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 4.9 فیصد رہ گئی جو 78 ماہ کی کم ترین سطح ہے۔

مالیاتی پالیسی پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ شرح سود کے فیصلے مرکزی بینک کے دائرہ اختیار میں ہیں، تاہم مارکیٹ ریٹس میں مثبت پیش رفت دیکھنے کو ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چھ ماہ کا کائبور 13 فیصد سے نیچے آ گیا ہے۔ بڑی کمپنیاں سنگل ڈیجٹ میں قرض لے رہی ہیں، جو ظاہر کرتا ہے کہ ہم درست سمت میں جا رہے ہیں۔“

ہاؤسنگ سیکٹر پر بات کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے اس کی اہمیت پر زور دیا اور اسے پاکستان کے دو اہم مسائل، یعنی آبادی اور موسمیاتی تبدیلی، سے جوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نجی انٹرپرائز کو فروغ دینے کے لئے پالیسی سپورٹ فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے ، خاص طور پر ہاؤسنگ سیکٹر پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ ایک اہم عنصر ہے، لہذا اسے ٹھیک کرنا اور اسے درست کرنا آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ اہم ہوگا۔

”تاہم، ہم دوبارہ ہدایت یافتہ قرضوں کی طرف نہیں جا رہے ہیں کیونکہ اس سے بگاڑ پیدا ہوتا ہے اور اس کے درمیانی مدت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔“

Comments

200 حروف