وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئندہ 5 سالہ قومی اقتصادی منصوبہ 2024-25 ملک کو برآمدات پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے پر مرکوز ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمسایہ ملک بھارت نے 1990 کی دہائی میں پاکستان کی جانب سے تیار کردہ اقتصادی تبدیلی کے منصوبوں کو نافذ کر کے ترقی کی۔

منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف رواں ماہ نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان 2024-25 کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے موجودہ سیٹ اپ میں مستقل مزاجی پر زور دیا کیونکہ پاکستان 2047 میں آزادی کے 100 سال مکمل ہونے اور جشن منانے کے بعد ایک سرفہرست علاقائی معیشت کے طور پر ابھرنا چاہتا ہے۔

اس منصوبے پر عمل درآمد سے پاکستان میں پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں کی جانب سے دیئے گئے پچھلے معاشی منصوبے حکومتوں کی اچانک تبدیلی کی وجہ سے پس پشت پڑگئے۔

دریں اثنا گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100 انڈیکس کے ایک لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور کرنے کا جشن منانے کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ ڈالر کی برآمدات کرنے والی ایک بھی کمپنی نہیں ہے۔

کل 500 لسٹڈ کمپنیوں میں سے صرف 70 کمپنیاں برآمدات میں 10,000 ڈالر تک کما رہی ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر خاندانی کاروبار ہیں، جبکہ بہت سی بڑی کمپنیاں درآمدات کے ذریعے ترقی کررہی ہیں اور صرف مقامی مارکیٹوں میں سامان فروخت کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسی کوئی کمپنی نہیں جس کی مالیت 2 ارب ڈالر سے زیادہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے پاکستان کے تیار کردہ اقتصادی منصوبوں پر عمل درآمد کرکے ترقی کی ہے۔

Comments

200 حروف