امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاج پُرامن ہونا چاہیئے، حکومت پاکستان کو مظاہرین کے ساتھ مناسب رویہ اختیار کرنا چاہیے اور ان سے احترام کے ساتھ نمٹنا چاہیے۔

ایک پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر سے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد میں ہونے والے حالیہ احتجاج کے بارے میں پوچھا گیا جو مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ کے بعد پرتشدد ہو گیا تھا۔

امریکی اہلکار نے جواب دیا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کچھ اور ہو – ہم چاہتے ہیں کہ تمام احتجاج پرامن ہوں، اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ حکومتِ پاکستان، جیسا کہ دنیا کی کسی بھی حکومت کے لیے درست ہے، پرامن احتجاج کے ساتھ احترام سے پیش آئے اور ان سے پرامن طریقے سے نمٹے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی نے اپنے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسلام آباد کی طرف مارچ کیا تھا۔

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں ہزاروں مظاہرین اسلام آباد کے وسط میں جمع ہوئے اور کئی حفاظتی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے شہر کے ریڈ زون کے کنارے تک پہنچ گیا۔

تاہم پولیس اور رینجرز کی جانب سے رات گئے کریک ڈاؤن کے بعد پی ٹی آئی نے اپنا احتجاج ختم کر دیا۔

آپریشن کے بعد پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ سیکڑوں افراد گولیاں لگنے سے زخمی جبکہ ہزاروں کو گرفتار کیا گیا ۔

دوسری جانب حکومت نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

واضح رہے کہ پرتشدد جھڑپوں کے بعد امریکہ نے پاکستانی حکام اور مظاہرین سے تحمل کی اپیل کی تھی۔

میتھیو ملر نے کہا تھا کہ ہم مظاہرین سے پرامن مظاہرہ کرنے اور تشدد سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں اور ساتھ ہی ہم پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کا احترام کریں اور پاکستان کے قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنائیں ۔

Comments

200 حروف