آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پیر کو گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج سے متعلق کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور 93 دیگرافراد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عمران خان نے 24 نومبر کے دن پارٹی کارکنوں کو’ فائنل کال’ دی تھی اورپی ٹی آئی کارکنوں نے دارالحکومت کی طرف بڑے پیمانے پر مارچ شروع کیا تھا اور دو دن بعد 26 نومبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے حامی پہنچ گئے تھے، جنہوں نے یہ عزم کر رکھا تھا کہ عمران خان کو رہائی دلانے تک واپس نہیں جائیں گے۔
تاہم یہ احتجاج قانون نافذ کرنے والے اداروں (ایل ای اے) کے ایک آپریشن کی وجہ سے ختم ہوا جس میں پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ کم از کم 12 افراد جاں بحق ہوئے۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کیا اور پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے۔
اس احتحاج سے متعلق ایک کیس میں پولیس نے عمران خان، بشریٰ بی بی، گنڈاپور، عارف علوی، اسد قیصر، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، وقاص اکرم اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ناموں پر مشتمل 96 ملزمان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے 96 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
وزیر اعظم نے ٹاسک فورس تشکیل دے دی
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں حالیہ دنوں میں افراتفری پھیلانے والوں کی نشاندہی اور ان کے خلاف موثر کارروائی کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دے دی۔
انہوں نے یہ اعلان وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال پر ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی ٹاسک فورس کی سربراہی کریں گے جس میں وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور سیکیورٹی فورسز کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔
Comments