کے ایس ای 100 انڈیکس 1900 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ 3 ہزار کی سطح سے اوپر بند
- سرمایہ کاروں کو نومبرمیں افراط زر کی کم شرح کے دوران شرح سود مزید کم ہونے کی توقع
پیر کے روز کاروبار کے دوران 1900 پوائنٹس سے زائد کے اضافے کے بعد بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 103000 کی سطح عبورکرکے تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 1,917.62 پوائنٹس یا 1.89 فیصد اضافے کے ساتھ 103,274.94 پر بند ہوا۔
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنریز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، پی آر ایل، این آر ایل، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، او ڈی جی سی، پی پی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور این بی پی سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں گرین مارکیٹ میں کاروبار ہوا۔
ماہرین نے حالیہ نتائج کی وجہ نومبر کے لئے افراط زر کی شرح میں کمی کو قرار دیا ہے ، جس نے 16 دسمبر کو ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے آئندہ اجلاس میں پالیسی ریٹ میں ایک اور کٹوتی کی امید پیدا کردی ہے۔
بعد ازاں اجلاس میں ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2024 میں ملک میں مہنگائی کی شرح سال بہ سال کی بنیاد پر 4.9 فیصد رہی جو اکتوبر 2024 کے مقابلے میں کم ہے جب یہ 7.2 فیصد تھی۔
اعداد و شمار جاری ہونے کے بعد کے ایس ای 100 میں خریداری کا ایک اور دور دیکھا گیا۔
تاہم مارکیٹ میں کچھ عرصے سے تیزی دیکھی گئی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکسچینج ریٹ میں استحکام، 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک اور طویل سہولت میں منتقلی، انڈیکس سے بھاری شعبے کی آمدنی میں بہتری، اور مالیاتی نرمی کے بعد اسٹاک کے لئے عام مزاج کے ایس ای -100 کے غیر معمولی اضافے کے پیچھے صرف چند عوامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس نے نئی تاریخ رقم کی اور 29 نومبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ایک لاکھ کا ہندسہ عبور کرکے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ہفتہ وار بنیاد پربینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3559.09 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ کی تاریخی سطح عبور کرتے ہوئے 101357.32 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر پیر کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور وال اسٹریٹ پر ریکارڈ سطح پر بند ہوا جبکہ امریکی شرح سود کے نقطہ نظر کے لئے ایک اہم ہفتے میں ین اور برطانوی پاؤنڈ کے مقابلے میں ڈالر کئی ہفتوں کی کم ترین سطح سے واپس آگیا۔
چینی حصص کو پیر کو ایک نجی مینوفیکچرنگ سروے میں زبردست ریڈنگ سے اضافی فروغ ملا ۔
آنے والے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو متنبہ کرتے ہوئے امریکی ڈالر کی حمایت کی کہ وہ گرین بیک کو کسی اور کرنسی سے تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں۔
ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.9 فیصد اور مین لینڈ چینی بلیو چپس میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔
فیڈرل ریزرو بھی توجہ کا مرکز ہے اور جمعہ کو ماہانہ پے رول کی رپورٹ مرکزی بینک کو مطلع کرے گی کہ آیا 18 دسمبر کو شرح سود میں دوبارہ کٹوتی کی جائے یا نہیں۔
فیڈ کے کئی عہدیدار اس ہفتے خطاب کریں گے، جن میں بدھ کو فیڈ کے چیئرمین جیروم پاول بھی شامل ہیں۔ ٹریڈرز نے فی الحال چوتھائی پوائنٹ کی کمی کے امکانات کو تقریبا 66 فیصد پر رکھا ہے۔
آل شیئرانڈیکس کا حجم جمعہ کے روز 915.51 ملین سے بڑھ کر 1,556.25 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 35.98 ارب روپے سے بڑھ کر 47.10 ارب روپے ہوگئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 213.51 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد کنرجیکو پی کے 196.91 ملین حصص رکھتے ہوئے دوسرے اور فوجی فوڈز لمیٹڈ 68.32 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
پیر کومجموعی طورپر 462 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، ان میں سے 339 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 85 میں کمی جبکہ 38 میں استحکام رہا۔
Comments