ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.03 فیصد کی معمولی شرح کے حساب سے کمی واقع ہوئی ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 5.13 فیصد رہی ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق 28 نومبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی 0.03 فیصد کم ہوئی جس کی وجہ چکن (3.78 فیصد)، ٹماٹر (2.23 فیصد)، دال چنا (1.60 فیصد)، مسور (1.38 فیصد)، چاول باسمتی ٹوٹا (1.15 فیصد) اور مونگ (0.25 فیصد) کی قیمتوں میں کمی ہے۔

ملک میں مہنگائی کی بڑھنے کی سالانہ شرح 5.13 فیصد ہے۔ جس کی بنیادی وجہ خواتین کے سینڈل (75.09 فیصد)، دال چنا (66.40 فیصد)، ٹماٹر (42.08 فیصد)، مونگ (38.38 فیصد)، پاؤڈر دودھ (25.74 فیصد)، گوشت (23.74 فیصد)، گیس چارجزپہلی سہ ماہی کیلئے (15.52 فیصد)، لہسن (15.33 فیصد)، شرٹنگ (15.27 فیصد)، پکی ہوئی دال (14.78 فیصد)، مٹن (14.73 فیصد) اور جورجٹ (13.07 فیصد) کی قیمتوں میں اضافہ ہے جبکہ گندم کا آٹا (35.17 فیصد)، مرچ پاؤڈر (20.00 فیصد)، ڈیزل (13.92 فیصد)، پٹرول (11.64 فیصد)، ٹی لپٹن (9.91 فیصد)، چاول باسمتی ٹوٹا (9.37 فیصد)، مسور (9.14 فیصد)، روٹی (5.99 فیصد)، بجلی کے چارجز پہلے سہ ماہی کیلئے (5.07 فیصد)، 5 لٹر تیل (2.13 فیصد) اور چینی (1.71 فیصد) کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

حالیہ ہفتے کے دوران 51 اشیاء میں سے 12 اشیاء (23.53 فیصد) کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 9 اشیاء (17.65 فیصد) کی قیمتوں میں کمی اور 30 اشیاء (58.82 فیصد) کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جاری ہفتے کے لیے ایس پی آئی 324 پوائنٹس پر ریکارڈ کیا گیا، جب کہ پچھلے ہفتے کے دوران یہ 324.11 پوائنٹس تھی۔

کاپی رائٹ: بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف