پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
وفاقی حکومت یکم دسمبر 2024 سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر غور کر رہی ہے۔ اس مجوزہ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ تیل کی عالمی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ہے۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کے اندازوں کے مطابق پٹرول کی قیمت 3.00 روپے فی لیٹر کے اضافے کے ساتھ 248.38 روپے سے بڑھ کر 251.38 روپے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 2 روپے 87 پیسے اضافے کے بعد 255 روپے 14 پیسے سے بڑھ کر 258 روپے 01 پیسے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔
اس کے برعکس مٹی کے تیل (ایس کے او) اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمتوں میں معمولی کمی کا امکان ہے۔ مٹی کا تیل 11 پیسے کمی کے بعد 165 روپے 60 پیسے سے کم ہوکر 165 روپے 49 پیسے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل 4 پیسے کمی کے بعد 152 روپے 21 پیسے سے کم ہوکر 152 روپے 17 پیسے فی لیٹر پر آ سکتا ہے۔
یہ تخمینے ان لینڈ فریٹ ایکوالائزیشن مارجن (آئی ایف ای ایم) میں پٹرول کی قیمت میں 7.50 روپے فی لیٹر اور ایچ ایس ڈی کے لئے 4.15 روپے فی لیٹر اضافے پر مبنی ہیں۔ مزید برآں، پیٹرول پر 9.80 ڈالر فی بیرل کا پریمیم حساب کتاب میں شامل کیا گیا ہے.
گزشتہ جائزے میں حکومت نے عوام پر افراط زر کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے آئی ایف ای ایم میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کو برداشت کرنے کا انتخاب کیا تھا۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارش کے بعد آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلے کا اعلان 30 نومبر 2024 کو متوقع ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments