فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نئے ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن کے لیے ان لینڈ ریونیو (آئی آر) کے فیلڈ دفاتر کے ساتھ تھرڈ پارٹی ڈیٹا کے 46 سیٹ شیئر کیے ہیں جس کے نتیجے میں 13 لاکھ 54 ہزار 9 نئے کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے۔
ٹیکس بیس (24-2023) کو وسعت دینے سے متعلق ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق، ایف بی آر، نادرا کے تعاون سے مالی لین دین کا ڈیٹا رکھنے والے دیگر بڑے اداروں کے ساتھ ریئل ٹائم مشین ٹو مشین ڈیٹا انٹیگریشن بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔
ایف بی آر نے ڈیش بورڈز کے ذریعے مسلسل مانیٹرنگ کے ساتھ ٹیکنالوجی اور ڈیٹا تجزیات کا استعمال کیا ہے۔
ایف بی آر ہائی پروفائل غیر رجسٹرڈ افراد کو اپنے گوشوارے جمع کرانے کے لیے ایس ایم ایس/ واٹس ایپ پیغامات بھیج کر سخت مہم میں مصروف ہے۔
ایف بی آر پہلے ہی ایک میڈیا مہم شروع کر چکا ہے تاکہ شہریوں کو معلومات پورٹل پر جانے اور اپنے گوشوارے جمع کرانے کی ترغیب دی جا سکے۔
ایف بی آر پہلے ہی ریئل ٹائم کی بنیاد پر ڈیٹا / معلومات کی منتقلی کے لئے 28 محکموں / تنظیموں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرچکا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے معلومات پورٹل اور ٹیکس رے کو فیلڈ فارمیشنز کے ساتھ موثر ٹولز کی تجدید کی ہے۔
ایف بی آر نے 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفس (ڈی ٹی اوز) بھی قائم کیے ہیں اور انہیں ڈسٹرکٹ ٹیکس آفس کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جس کا دائرہ اختیار ٹیکس بیس کو وسیع کرنے اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی کرنے کا ہے۔
چیئرمین نادرا کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں دونوں اداروں کے سینئر حکام ممبر ہوں گے اور اسے ٹیکس بیس کو وسعت دینے کے حوالے سے سفارشات پیش کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے ان سفارشات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 114 بی کے تحت نان فائلرز کی سمز عارضی طور پر غیر فعال کرنے کے لیے ٹی ایل سی اوز کو ہدایات جاری کردی ہیں۔
ٹیکس سال 2023 میں ایف بی آر نے غیر متزلزل عزم اور فیلڈ فارمیشنز کی مسلسل کوششوں سے نئے ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن کے طور پر 3.6 ملین (تقریبا) کے اعداد و شمار کو شامل کرنے کی نئی بلندیوں کو چھوا، جن میں سے 1,780,406 نے اپنے گوشوارے بھی جمع کرائے ہیں۔
ایف بی آر کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2023 کے ایس آر او 1842 کے ذریعے شق 2 (43 اے) (جی) کے لیے نئی حد کے قیام سے ٹیئر ون ریٹیلرز کو مزید انٹیگریشن میں مدد ملی جس کے تحت ان ریٹیلرز کو انٹیگریشن کی سہولت فراہم کی گئی ہے جن کے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 236 جی یا 236 ایچ کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی مقررہ حد سے زیادہ تھی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments