عالمی بینک نے پاکستانی حکام کو بجٹ سازی کے عمل کو بہتر بنانے اور مؤثر قرضے کے انتظام کے نظام کو اپنانے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

یہ پیشرفت منگل کو وفاقی وزیر برائے خزانہ محمد اورنگزیب کی عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسین اور ان کی ٹیم سے ملاقات کے دوران ہوئی۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق محمد اورنگزیب نے معاشی اصلاحات اور ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کے لیے عالمی بینک کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

وفاقی وزیر نے مختلف شعبوں میں عالمی بینک کی مالی اور تکنیکی معاونت کو سراہا اور مالیاتی نظم و ضبط، پائیدار ترقی اور وسائل کے موثر استعمال کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ملاقات میں محصولات کی وصولی کو بڑھانے اور تعمیل کو بہتر بنانے کے ساتھ منصفانہ ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط اور شفاف ٹیکس پالیسی فریم ورک کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ورلڈ بینک کی ٹیم نے بجٹ سازی کے عمل کو ہموار کرنے کے لئے تکنیکی معاونت، پبلک فنانشل مینجمنٹ میں شفافیت اور احتساب کو بہتر بنانے کے لئے جدید طریقوں کو اپنانے، مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے اور خطرات کو کم کرنے کے لئے ایک موثر قرضوں کے انتظام کا میکانزم بھی پیش کیا۔

بیان کے مطابق، ملاقات کے دوران زرعی آمدنی ٹیکس کے نظام، صوبوں کے ساتھ جی ایس ٹی ہم آہنگی، اور قومی ٹیکس کونسل کے فعال کردار پر مزید توجہ دینے سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ناجی بینہاسین نے حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کو سراہا اور بات چیت کے دوران نشاندہی کیے گئے اہم شعبوں میں عالمی بینک کی جانب سے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے اور ترقیاتی مقاصد کے حصول میں معاونت کے عزم کا اعادہ کیا۔

دریں اثناء محمد اورنگزیب نے عالمی بینک کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور پائیدار معاشی ترقی کے مقصد سے اصلاحات کے نفاذ کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس میں سیکرٹری خزانہ اور فنانس ڈویژن کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

Comments

200 حروف