قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 172.7 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے جس میں بلوچستان، سڑک رابطے اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
پیر کو نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں 172.7 ارب روپے کی لاگت سے 11 میں سے 10 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
ڈپٹی وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ صحت کے شعبے سے متعلق ایک منصوبے کو مزید وضاحت کے لیے موخر کردیا گیا ہے۔
اجلاس میں بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ میں سڑکوں اور انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن پر خصوصی توجہ دی گئی تاکہ علاقائی رابطوں کو بڑھایا جا سکے۔
ایکنک نے بلوچستان کی ترقی کو ہدف بنانے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ذریعہ معاش کی مدد سمیت چھ منصوبوں کی بھی منظوری دے دی۔ وزیراعظم کے یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کو 15 ارب روپے کی لاگت سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد نوجوانوں کو آئی ٹی اور صنعتی تربیت فراہم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ گوادر-کوئٹہ ریل کنکٹیویٹی کیلئے اراضی کے حصول کے منصوبے کو بھی ایکنک کی جانب سے 15.6 ارب روپے کی منظوری مل گئی ہے۔
ایکنک نے 15.7 ارب روپے کی لاگت سے افغانستان (کوہاٹ-کھرلاچی) کے ساتھ ریل رابطے کی منظوری دی، بلوچستان (درگی شاہبوزئی سے تونسہ اور خانی کراس سے زیارت-سنجاوی) میں سڑکوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 26.3 ارب روپے کی منظوری دی۔
سوئی تا کشمور روڈ کی تعمیر کے منصوبے کی 9.4 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ ایکنک نے بھی کراچی والوں کے لیے خوشخبری سنا دی۔ کراچی سالڈ ویسٹ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ (ورلڈ بینک کے مالی تعاون سے) منصوبہ 29.2 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کراچی گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آر ٹی ایس) 29.2 ارب روپے اور گڈانی شپ بریکنگ اینڈ ری سائیکلنگ انڈسٹری اپ گریڈیشن 12.9 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔
گوادر لسبیلہ لائیولی ہوڈ سپورٹ پراجیکٹ (فیز ٹو) 19.4 ارب روپے (آئی ایف اے ڈی اور سعودی فنانسنگ: 17.8 ارب روپے) کے ساتھ شروع کیا جائے گا۔
فورم نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت بیلنس مختص کرنے کو ترجیح دینے پر زور دیا اور ان منصوبوں کے نتائج کی بنیاد پر پیش رفت پر نظر رکھنے پر زور دیا۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ منظور شدہ منصوبوں سے اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ، کنکٹیویٹی میں بہتری اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی توقع ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments