وزیراعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر افسر اعجاز حسین کی جانب سے کھربوں روپے کے سیلز ٹیکس اسکینڈل کو بے نقاب کرنے پر ان کی غیر معمولی دیانتداری کی تعریف کی ہے۔
ایف بی آر کے دیگر عہدیداروں کو ادارے کو صاف کرنے اور منظم بدعنوانی کے خاتمے کی ترغیب دینے کی کوشش میں وزیر اعظم نے افسر کو ان کی غیر معمولی دیانتداری کے لئے 50 لاکھ روپے نقد سے بھی نوازا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے ایف بی آر میں اصلاحات اور ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی جاری کوششوں کی وجہ سے ایف بی آر حکام نے غیر معمولی دیانت داری کا مظاہرہ کیا۔
ایف بی آر کے عہدیداروں اور دیگر سینئر حکام سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر میں ایماندار اور قابل افسران کی کوئی کمی نہیں ہے، ان کی کاوشوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔
شہباز شریف نے بیورو کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیکس چوروں کے خلاف سخت جرمانے عائد کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ تعلیم یافتہ قانونی ٹیم کی خدمات حاصل کرے اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیلز ٹیکس فراڈ کے لیے 80 سالہ خاتون کی اسناد استعمال کی گئیں جس کی نشاندہی رواں سال 4 مارچ کو اعجاز حسین نے کی تھی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سیلز ٹیکس فراڈ کے تحت ابتدائی طور پر 37 کروڑ روپے بھی منتقل کیے گئے تھے جن کی وصولی کی جا رہی ہے کیونکہ ایک اہم مجرم پہلے ہی گرفتار ہو چکا ہے۔
وزیراعظم نے ٹیکس فراڈ میں معاونت کرنے والے ایف بی آر حکام کی نشاندہی اور انہیں سزا دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ایف بی آر اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن جیسے اقدامات سے بھی ایسے جرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments