وزارت داخلہ نے 24 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر جڑواں شہروں میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے اسلام آباد میں رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

وزارت کی جانب سے 7 نومبر کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ منظوری انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت دی گئی ہے۔

اس حوالے سے اسلام آباد کے چیف کمشنر کی جانب سے 4 نومبر کو سمری پیش کی گئی تھی۔

“[…] وفاقی حکومت انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 4 اور 5 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے 7 نومبر 2024 سے امن و امان کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے آئی سی ٹی میں پاکستان رینجرز (پنجاب) اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے جوانوں کی مناسب تعداد کی تعیناتی کا اختیار دیتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجیوں کی بالکل درست تعداد، تاریخ اور علاقے کا تعین متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو فیصلہ کن احتجاج کا اعلان کیا ہے اور ملک بھرمیں اپنے کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے رہنما عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے اسلام آباد میں جمع ہوں۔

دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ نے نئے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کرلی ہے۔

Comments

200 حروف