پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے کاروباری روز خریداری کے مضبوط رحجان کی بدولت مثبت آغاز کے بعد تاجروں کی جانب سے منافع حاصل کرنے کا عمل دیکھنے میں آیا ہے جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 310 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔
کاروبار کے ابتدائی گھنٹوں میں بینچ مارک انڈیکس مثبت زون میں ٹریڈ کرتا رہا اور یہ انٹرا ڈے کے دوران 96,711 پوائنٹس کی بلندی تک جا پہنچا۔
تاہم مارکیٹ اس تیزی کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی کیوں کہ تاجروں نے دستیاب منافع حاصل کرنے کو ترجیح دی۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 310.21 پوائنٹس یا 0.32 فیصد کی کمی سے 95,546.45 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ مارکیٹ میں نمایاں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے، انڈیکس 96,711 کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد 95,312 کی کم سطح پر پہنچ گیا کیونکہ سرمایہ کار 24 نومبر کو ہونے والے سیاسی احتجاج سے قبل محتاط رہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ گزشتہ روز غیر ملکی کارپوریٹ کمپنیوں کی فروخت معمول سے زیادہ رہی جس سے دباؤ میں اضافہ ہوا۔
ٹاپ لائن کے مطابق ایس وائی ایس، ایچ بی ایل، ایل او سی، ایم سی بی اور ایس این جی پی نے انڈیکس پر منفی اثرات مرتب کیے اور یہ کمپنیاں 348 پوائنٹس کی کمی کا سبب بنیں تاہم ایف ایف سی، سی او ایل جی اور کیپکو نے کچھ حدتک ان نقصانات کو کم کیا اور انڈیکس میں مجموعی طور پر 354 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
یاد رہے کہ منگل کو اسٹاک مارکیٹ میں خریداری کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے بینچ مارک کے ایس ای 100 ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ انڈیکس پہلی بار 861 پوائنٹس یا 0.91 فیصد اضافے کے ساتھ 95 ہزار 856.67 پر بند ہوا تھا۔
مجموعی طور پر حالیہ ہفتوں میں مارکیٹ کے رحجانات مثبت رہے اور اس میں مثبت معاشی اشاریوں اور افراط زر کی شرح میں کمی بھی نے بھی بنیادی کردار ادا کیا۔
عالمی سطح پر بدھ کے روز ایشیائی مارکیٹیں محتاط رہیں کیونکہ سرمایہ کار مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے والی اینویڈیا سے ہونے والی آمدنی کے نتائج کا انتظار کر رہے تھے جہاں مایوسی کا خطرہ زیادہ ہے، جبکہ ڈالر کو حاصل ہونے والے حالیہ زبردست فوائد میں کچھ کمی واقع ہوئی۔
دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی اینویڈیا اپنے تیسرے سہ ماہی کے نتائج مارکیٹ بند ہونے کے بعد جاری کرے گی۔
حصص پہلے ہی راتوں رات 4.9 فیصد بڑھ چکے ہیں اور آپشنز کا مطلب ہے کہ 3.6 ٹریلین ڈالر کے اسٹاک میں کسی بھی سمت میں تقریبا 9 فیصد کی بڑی تبدیلی متوقع ہے جسے اکثر ٹیکنالوجی سیکٹر کی مصنوعی ذہانت کی طرف منتقلی کے بیرومیٹر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
بدھ کو نیسڈیک فیوچرز میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا ۔ جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس مستحکم رہا اور ٹوکیو کا نکی 0.3 فیصد گر گیا۔
بٹ کوائن آخری بار 91,914 ڈالر پر دیکھا گیا، تاہم ایک موقع پر بٹ کوائن 94،000 ڈالر کی بلند سطح سے تجاوز کرگیا کیونکہ توقع تھی کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کرپٹو فرینڈلی ہوگی۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 0.03 فیصد کم ہوئی اور روپیہ 9 پیسے کی کمی کے بعد 278 روپے 4 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز 830.93 ملین سے بڑھ کر 1,138.41 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 30.02 ارب روپے سے بڑھ کر 37.48 ارب روپے ہوگئی۔
کے الیکٹرک لمیٹڈ 174.39 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد ہیسکول پیٹرول 63.97 ملین شیئرز اور کوہ نور اسپننگ 63.00 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
Comments