پاکستان

دہشت گرد حملے، پاکستان کی سویلین اور فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں، امریکہ

  • واشنگٹن پاکستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں سے آگاہ ہے، امریکی محکمہ خارجہ
شائع November 20, 2024

امریکہ نے پاکستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس قسم کے خطرات کا پتہ لگانے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستان کی سویلین اور فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکا پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں سے آگاہ ہے اور حالیہ حملوں میں ہلاک یا متاثر ہونے والے افراد کے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ ہیں۔

ایک روز قبل خیبر پختونخوا میں آٹھ فوجی شہید ہوئے تھے جبکہ سات پولیس اہلکاروں کو الگ الگ حملوں میں اغوا کیا گیا تھا۔

دریں اثنا، اسی صوبے میں ایک اور واقعے میں، ایک چیک پوسٹ سے سات پولیس افسران کو اغوا کر لیا گیا۔

انہیں منگل کے روز ایک جرگے یا قبائلی کونسل اور عسکریت پسندوں کے درمیان مذاکرات کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

سینئر پولیس افسر محمد ضیاء الدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ مقامی عمائدین کی قیادت میں عسکریت پسندوں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد تمام مغوی پولیس اہلکاروں کو رہا کر دیا گیا ہے۔

پاکستانی طالبان (ٹی ٹی پی) نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

اپنی پریس بریفنگ میں امریکی ترجمان نے کہا کہ پاکستانی عوام کے خلاف ہولناک حملوں کا سلسلہ جاری ہے، ’ہم عسکریت پسند دہشت گرد گروہوں کی جانب سے درپیش خطرات کا پتہ لگانے، ان کی روک تھام اور ان کا جواب دینے میں صلاحیت پیدا کرنے کے مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے حکومتی رہنماؤں اور سویلین اداروں کے ساتھ رابطے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

حملے کے لیے افغان سرزمین استعمال کرنے والے دہشت گرد گروہوں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی عہدیدار نے کہا کہ ’ہم حکومت پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی ایک اہم دو طرفہ شراکت داری جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس میں باقاعدگی سے اعلیٰ سطحی مذاکرات اور ورکنگ لیول مشاورت شامل ہیں جو اس قسم کے خطرات کا سراغ لگانے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے سویلین اور فوجی دونوں صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے وقف ہیں۔‘

منگل کو نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کے امن اور ترقی کے لئے دہشت گرد عناصر کو کچلنے کے عزم کا اظہار کیا۔

اجلاس کو سیکیورٹی کے بدلتے ہوئے منظرنامے اور انسداد دہشت گردی اور امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر اہم چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

ایپکس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے دہشت گردی کو پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔

کمیٹی نے بلوچستان میں کام کرنے والی دہشت گرد تنظیموں بشمول مجید بریگیڈ، بی ایل اے، بی ایل ایف اور براس کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دی جو دشمن بیرونی طاقتوں کے اشارے پر عدم تحفظ پیدا کرکے پاکستان کی معاشی ترقی کو روکنے کے لئے معصوم شہریوں اور غیر ملکی شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

Comments

200 حروف