پاکستان

وزیر خزانہ نے منی بجٹ کا امکان مسترد کر دیا

  • ایف بی آر 12 ہزار 970 ارب روپے کے ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرے گا، اورنگزیب
شائع 17 نومبر 2024 09:07am

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واضح کیا ہے کہ حکومت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات کے بعد منی بجٹ پیش نہیں کر رہی اور فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) 12 ہزار 970 ارب روپے کے ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرے گا۔

ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے پرائمری سرپلس کا ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا ہے، کابینہ نے قومی مالیاتی معاہدے کی منظوری دے دی ہے، این ایف سی پر نظر ثانی کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نفاذ اور انتظامی اقدامات کے ذریعے ٹیکس وصولیوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مالی پیکیج کی منظوری دینے پر وزیراعلیٰ سندھ کا مشکور ہوں، جب بھی قومی مفاد کا معاملہ آیا تو کے پی حکومت نے بھی مرکز کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت تعمیری اور نتیجہ خیز رہی۔ تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات جاری ہیں کیونکہ بعض نکات پر ذاتی طور پر بات چیت کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ کھلے اور حقائق پر مبنی مذاکرات ہوئے۔ وزیر خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان کا موقف غور سے سنا اور بات چیت سے مطمئن نظر آئے۔

نجی بینکاری کے شعبے میں کام کرنے کا طویل تجربہ رکھنے والے اورنگ زیب نے زور دے کر کہا کہ “آئی ایم ایف کے دورے کا مقصد معیشت کا جائزہ لینا نہیں بلکہ اعتماد پیدا کرنا تھا۔

اس سے قبل ایک بیان میں آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ اس نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ غیر استعمال شدہ محصولات کے ذرائع کو ہدف بنا کر اپنی ٹیکس بیس کو وسیع کرے کیونکہ ملک کو اپنی ٹیکس وصولی کو بڑھانے میں چیلنجز کا سامنا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ عملے کے دورے سالانہ پروگرام کے جائزے والے ممالک کے لئے معیاری عمل ہیں اور اس کا مقصد ملک کی اقتصادی ترقی اور پالیسیوں اور منصوبہ بند اصلاحات کی حیثیت پر حکام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ کرنا ہے۔

Comments

200 حروف