رپورٹس کے مطابق توانائی کے ریگولیٹر نیپرا نے ڈسکوز کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا ہے کیونکہ ان کی کارکردگی میں ترسیل اور تقسیم کے نقصانات اور وصولیوں میں کمی کی وجہ سے مسلسل خرابی آرہی ہے۔ خبروں کے مطابق ناقص وصولیوں کی مالیاتی اثرات میں ایک تہائی اضافہ ہوچکا ہے اور یہ 2024 مالی سال میں 236 ارب روپے سے بڑھ کر 315 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

اس خراب کارکردگی کو متعدد عوامل سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر وصولیوں میں کمی کا تعلق بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ہو سکتا ہے جس نے معیشت پر منفی اثرات ڈالے ہیں اور لوگوں کی بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی سکت کو کم کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں بلوں کی عدم ادائیگی میں اضافہ ہو سکتا ہے اور بجلی چوری کے واقعات میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے جس سے آپریشنل نقصانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔

دوسری جانب، ڈسکوز سے 100 وصولی کا ہدف برقرار ہے جو کہ ایک مستقل چیلنج بن چکا ہے۔ اگر وصولی کے تناسب کو برقرار بھی رکھا جائے تو قیمتوں میں اضافے کے باعث روپے کی قیمت میں اضافہ ہونے سے خسارہ مزید بڑھ جاتا ہے جو کہ ایک دائمی مسئلہ پیش کرتا ہے۔

کچھ ڈسکوز چوری پر قابو پانے کے لئے فعال طور پر کام کر رہے ہیں اور غیر قانونی کنکشنز کے خلاف مسلسل کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ باقاعدگی سے آنے والی رپورٹس میں ملک بھر میں کریک ڈاؤن کی تفصیل دی گئی ہے اور پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لئے متعدد اقدامات جیسے کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات بھی کیے جا رہے تاہم سرمایہ کاری پر طویل مدتی اثر کم قیمتوں کے فوائد کو ختم کر سکتا ہے.

یہ کہنا آسان ہے لیکن کرنا مشکل، کہ حکمرانی کو بہتر بنانے اور شعبے کے چیلنجز کو حقیقت پسندانہ اور جامع انداز میں حل کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم، یہ اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ مشکل کیونکہ اس کے بغیر اس شعبے کو ٹھیک کرنا ممکن نہیں۔

بجلی کے شعبے میں طویل مدتی استحکام کے لئے فیصلہ سازی میں لچک کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ بجلی چوری کے معاملے پر ضروری ہے کہ قانونی فریم ورک کو مضبوط اور نافذ کیا جائے تاکہ چوری یا دائمی ڈیفالٹ میں ملوث افراد کو نقصان اٹھانے کے بجائے سسٹم کی طرف سے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

اس کے علاوہ، ریگولیٹر کو زمینی حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا؛ 100 فیصد وصولی تب تک ممکن نہیں جب تک وسیع تر میکرو اکنامک منظرنامے میں بہتری نہ آئے۔ یہ فرق مسلسل سرکلر قرض کو بڑھاتا رہے گا۔ ٹیرف سیٹنگ کے عمل میں آپریشنل حقیقتوں کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے، جیسے وصولی کے اخراجات کے لیے الاونسز فراہم کرنا اور ڈسکوز کو مناسب منافع دینے کو یقینی بنانا شامل ہیں۔

ایک مثالی منظرنامہ وہ ہوگا جہاں حکومت ٹیکسیشن کے ذریعے اتنی آمدنی پیدا کرے کہ وہ ڈسکوز کے اخراجات کا توازن برقرار رکھ سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ یوٹیلٹیز کے لیے بہتر ٹیرف ہونے چاہیے جو سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں اور آپریشنل کارکردگی میں بہتری آنے پر مناسب منافع فراہم کریں۔ ڈسکوز کے گورننس کے نظام کو چوری کا فعال طور پر پتہ لگانا چاہیے اور قانونی نظام کو ایسے واقعات حل کرنے میں سخت اور تیز ہونا چاہیے۔ یہ مجموعہ چوری کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

اس ویژن کو حاصل کرنے کے لیے حکومت کو اپنی توجہ وسیع کر کے پاور سیکٹر کے دیگر شعبوں کے ساتھ تعلقات کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔ صرف الگ تھلگ کامیابیوں تک محدود رہنا کافی نہیں، بلکہ اس کے بجائے جامع تدابیر پر عمل درآمد کی طرف قدم بڑھانا ضروری ہے۔

ایسی کارروائیاں گورننس کی اصل روح کو اجاگر کریں گی اور اس شعبے کی بہتری کی سمت میں رہنمائی فراہم کریں گی۔ یہ سفر سست اور چیلنجنگ ہو سکتا ہے لیکن یہ وہ راستہ ہے جس کی ابتدا ضروری ہے۔

Comments

200 حروف