وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات
- اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر اور گورنر اسٹیٹ بینک سمیت سینئر حکام بھی موجود تھے
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف نیتھن پورٹر کی سربراہی میں وفد نے ابتدائی ملاقات کی۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم نے وزارت خزانہ کا دورہ کیا جہاں محمد اورنگزیب نے وفد کا استقبال کیا۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال اور وزارت خزانہ کے دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔
آئی ایم ایف کا وفد پیر کو پاکستان پہنچا تاکہ حالیہ پیش رفت اور اب تک کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کی کارکردگی پر بات چیت کی جا سکے۔ یہ دورہ 7 ارب ڈالر کے ای ایف ایف کے تحت پہلے جائزے کا حصہ نہیں تھا، جو 2025 کی پہلی سہ ماہی سے پہلے متوقع نہیں ہے۔
ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ایف بی آر نے پیر کو آئی ایم ایف وفد کو مالی سال (2024-25) کے لیے محصولات کی وصولی کی صورتحال، تاجر دوست اسکیم اور رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) میں 230 ارب روپے کے متوقع شارٹ فال پر قابو پانے کی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔
اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے دوسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) 2024-25ء میں 230 ارب روپے سے زائد کے متوقع شارٹ فال کو کم کرنے کے لیے قلیل اور طویل مدتی اقدامات سے آگاہ کیا۔
ایف بی آر نے اکتوبر 2024 کے دوران 980 ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں 877 ارب روپے جمع کیے جو 103 ارب روپے کے شارٹ فال کو ظاہر کرتا ہے۔ ایف بی آر نے مالی سال 2024-25 کے پہلے چار ماہ کے دوران 3,440 ارب روپے جمع کیے جب کہ رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر ہدف 3,636 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا جو 196 ارب روپے کے شارٹ فال کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین ملاقاتوں میں اخراجات کو محدود کرنے اور ٹیکس جمع کرنے میں اضافے کے اقدامات ایجنڈے میں سرفہرست ہوں گے۔
Comments