فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) بین الاقوامی ٹرانسشپمنٹ کارگو کی کراچی پورٹ اور بن قاسم پورٹ کے ٹرمینلز سے دیگر ٹرمینلز تک منتقلی کی اجازت صرف منظور شدہ بانڈڈ کیریئرز کے ذریعے دے گا۔

ایف بی آر نے بین الاقوامی ٹرانسشپمنٹ کارگو کی انٹرپورٹ نقل و حرکت کے طریقہ کار کی رہنمائی کے لیے کسٹمز رولز میں ترامیم کی تجویز دینے کے لیے ایس آر او 1789(I)/2024 جاری کیا ہے۔

نئے قوانین کے تحت بین الاقوامی ٹرانس شپمنٹ کارگو کی انٹر پورٹ نقل و حرکت کی اجازت صرف کراچی پورٹ اور بن قاسم پورٹ کے کسی بھی آن ڈوک ٹرمینل سے مذکورہ پورٹس میں سے کسی دوسرے آن ڈوک ٹرمینل تک ان قوانین کے چیپٹر 14 کے تحت لائسنس یافتہ مجاز بانڈڈ کیریئرز کے ذریعے دی جاسکتی ہے۔

ایف بی آر نے ایک پورٹ ٹرمینل سے نکالے گئے اور کراچی پورٹ/ بن قاسم پورٹ کے دوسرے پورٹ ٹرمینل پر جانے والے کارگو کے بارے میں مطلوبہ معلومات پر ”ٹرانسپورٹ نوٹ“ بھی جاری کیا ہے۔

ایف بی آر نے بین الاقوامی ٹرانس شپمنٹ کارگو کو داخلے کی اصل بندرگاہ سے ہٹانے یا پورٹ ٹرمینل کو روانگی یا وصول کرنے والے ٹرمینل کے دوسرے ٹرمینل پر بھیجنے کا علیحدہ طریقہ کار بھی جاری کیا ہے۔

ایس آر او 1789(I)/2024 کے مطابق، گوادر پورٹ پر کسٹمز بانڈڈ حدود کے اندر منظور شدہ جگہوں پر، بین الاقوامی ٹرانسشپمنٹ اشیاء کو ایک کنٹینر سے دوسرے کنٹینر میں منتقل کرنے کے عمل (کراس اسٹفنگ) کی اجازت کسٹمز کی نگرانی میں دی جائے گی۔

گوادر پورٹ پر بین الاقوامی ٹرانسشپمنٹ کارگو کی کراس اسٹفنگ کا اختیار سامان کے مالک، اس کے مجاز نمائندے، یا شپنگ لائنز کو حاصل ہوگا، جو سی سی ایس کے ذریعے آن لائن کنٹینرز اور کارگو کی تفصیلات فراہم کر کے اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ کنٹینرائزڈ بین الاقوامی ٹرانسشپمنٹ کارگو کی کراس اسٹفنگ گوادر پورٹ کے خصوصی طور پر نشاندہی شدہ علاقوں کے اندر کی جائے گی۔

ایف بی آر قوانین کے مطابق کنٹینرائزڈ بین الاقوامی ٹرانسشپمنٹ کارگو کی کراس اسٹفنگ ایک ہی سائز کے ایک کنٹینر سے دوسرے کنٹینر میں کسٹمز کی نگرانی میں انجام دی جائے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف