خام تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو معمولی کمی آئی کیونکہ خلیج میکسیکو میں آنے والے سمندری طوفان سے امریکی تیل اور گیس کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ کم ہو گیا، جبکہ مارکیٹ اب بھی اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں سپلائی کو کس طرح متاثر کرسکتی ہیں۔
برینٹ خام تیل کی فیوچر قیمت 26 سینٹ یا 0.3 فیصد کم ہوکر 75.37 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل 35 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے سے 72.01 ڈالر پر بند ہوا۔
جمعرات کو تقریبا ایک فیصد اضافے کے بعد بینچ مارک گرگئے تھے۔
رواں ہفتے کے لیے برینٹ میں 3.1 فیصد جب کہ ڈبلیو ٹی آئی میں 4.1 فیصد اضافہ متوقع ہے جس کی وجہ سے امریکی خام تیل کی یومیہ پیداوار 3 لاکھ 91 ہزار 214 بیرل بند ہو چکی ہے، توقع ہے کہ یہ آہستہ آہستہ خلیج میکسیکو کے اوپر مغرب کی جانب اور امریکی فیلڈز سے دور جائے گا جبکہ جمعہ سے اور اختتام ہفتہ تک اس کے کمزور ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ امریکہ کے قومی سمندری طوفان مرکز نے یہ بات کہی۔
جمعہ کو قیمتوں میں اس وقت بہتری آئی جب جمعرات کو یہ توقعات پیدا ہونے پر انہیں سہارا ملا کہ ٹرمپ کی آنے والی انتظامیہ ایران اور وینزویلا پر پابندیاں سخت کرسکتی ہے، جس سے سپلائی محدود ہو سکتی ہے۔ تاہم، ایک مضبوط ڈالر اور چین میں خام تیل کی کم درآمدات نے ان اضافوں کو محدود کردیا۔
ایک مضبوط ڈالر دوسرے کرنسی ہولڈرز کے لئے تیل کو زیادہ مہنگا بنادیتا ہے اور اس سے قیمتوں پر دباؤ پڑتا ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے تیل درآمد کنندہ چین میں خام تیل کی درآمدات میں اکتوبر میں 9 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، جو مسلسل چھٹے مہینے سال بہ سال کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
Comments