وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کے لیے اعلیٰ عدالتی اور گھر کے کرایہ الاؤنس میں نمایاں اضافہ کردیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں حکومت نے ہائی کورٹ کے ججز کے گھروں کے کرایوں اور تنخواہوں میں اضافہ کیا تھا جس کے بعد وزارت قانون نے ججز کے گھروں کے کرایوں میں 65 ہزار روپے سے اضافہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کے دستخط سے 4 نومبر کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کے گھروں کا کرایہ 68 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔

اسی طرح ججز کا اعلیٰ عدالتی الاؤنس بھی 4 لاکھ 28 ہزار 40 روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ 61 ہزار 163 روپے کر دیا گیا ہے۔

اس حکم نامے میں سپریم کورٹ کے ججوں (چھٹی، پنشن اور استحقاق) آرڈر، 1997 کے پیراگراف 20 اور 22 میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اسے سپریم کورٹ کے جج (رخصت) کہا جائے گا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنشن اور استحقاق (ترمیمی) آرڈر 2024۔ گزشتہ سال سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے دیگر ججز کی ماہانہ تنخواہوں میں بالترتیب 12 لاکھ اور 11 لاکھ روپے کا اضافہ کیا تھا۔

دریں اثناء فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سابق رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم کو سپریم کورٹ میں ان کی ڈیپوٹیشن کی بقیہ مدت کے لیے اپنی تنخواہ اور اسکیل میں سینئر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی مقرر کیا گیا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف