امریکی صدارتی انتخابات کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
برینٹ خام تیل کی قیمت 65 سینٹ یا 0.87 فیصد اضافےسے 75.57 ڈالر فی بیرل پرہوگئی۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل 54 سینٹ یا 0.75 فیصد اضافے کے ساتھ 72.23 ڈالر پر جاپہنچا۔
مارکیٹ تجزیہ کار ٹونی سائی کامور نے آئی جی کے ساتھ ایک نوٹ میں لکھا، “ٹرمپ کی صدارت کے بارے میں خدشات، جو ایران اور وینزویلا سے تیل کی فراہمی کو متاثر کر سکتے ہیں، اور ایک آنے والے طوفان کے خطرات نے امریکی ڈالر کی طاقت اور توقع سے زیادہ امریکی ذخائر کے اثرات کو مکمل طور پر پیچھے چھوڑ دیا۔
ٹرمپ کے انتخاب کے بعد ابتدائی طور پر تیل کی قیمتوں میں 2 ڈالر سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی تھی کیونکہ امریکی ڈالر ستمبر 2022 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
لیکن اگلے مہینے کے معاہدوں میں کمی واقع ہوئی اور بدھ کے سیشن کے اختتام تک برینٹ کے لئے 61 سینٹ اور ڈبلیو ٹی آئی کے لئے 30 سینٹ کی کمی واقع ہوئی۔
“تاریخی طور پر، ٹرمپ کی پالیسیاں کاروبار کے حق میں رہی ہیں، جو ممکنہ طور پر مجموعی معاشی ترقی کی حمایت کرتی ہیں اور ایندھن کی طلب میں اضافہ کرتی ہیں.
فلپ نووا کی سینئر مارکیٹ تجزیہ کار پرینکا سچدیوا نے کہا کہ فیڈ کی نرم پالیسیوں میں کسی بھی طرح کی مداخلت تیل کی مارکیٹ کے لئے مزید چیلنجز کا باعث بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں زبردست اضافہ 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ امریکی انتخابات کے نتائج کے بعد تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہورہا ہے۔
سچدیوا نے کہا کہ تیل کی منڈیوں میں تیزی مختصر سے درمیانی مدت تک محدود ہوسکتی ہے کیونکہ توقع ہے کہ اوپیک جنوری میں رسد کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا ، جبکہ تاریخی رجحانات سے یہ ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ پابندیاں ہندوستان اور چین کو روس یا ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھنے سے روکیں گی۔
توقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایرانی تیل پر پابندیوں کی ”زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی“ کو دوبارہ لاگو کریں گے۔
تیل کی قیمتوں میں اضافہ
انرجی ایسپیکٹ کے اندازے کے مطابق اس سے سپلائی میں یومیہ 10 لاکھ بیرل تک کمی آسکتی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے پہلے دور میں وینزویلا کے تیل پر بھی سخت پابندیاں عائد کی تھیں، جن اقدامات کو بائیڈن انتظامیہ نے مختصر مدت کے لیے واپس لے لیا تھا لیکن بعد میں انہیں بحال کر دیا گیا تھا۔
امریکی بیورو آف سیفٹی اینڈ انوائرمنٹل انفورسمنٹ نے کہا ہے کہ شمالی امریکہ میں سمندری طوفان رافیل بدھ کو کیٹیگری 3 کے طوفان کی شکل اختیار کرگیا اور اس کے جواب میں امریکی خلیج میکسیکو میں خام تیل کی 17 فیصد پیداوار یا 304,418 بیرل یومیہ کو بند کر دیا گیا ہے۔
امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن نے بدھ کو کہا کہ یکم نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں امریکی خام تیل کی انونٹریز 2.1 ملین بیرل بڑھ کر 427.7 ملین بیرل ہو گئیں۔
Comments