وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔

کراچی میں فیوچر سمٹ کے آٹھویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، ترسیلات زر میں اضافہ، روپے میں استحکام اور پالیسی ریٹ میں کمی واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ قومی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔

انہوں نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے شرح سود میں 2.5 فیصد کمی کے فیصلے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک مالی سال کے پہلے چار ماہ کے لیے اپنے مالیاتی اہداف حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ کراچی انٹر بینک آفر ریٹ (کے آئی بی او آر) 13 فیصد ہے جبکہ غذائی افراط زر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا مالی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ مستحکم رہے ہیں جبکہ ترسیلات زر نے ملکی کرنسی کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مزید برآں زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے اور افراط زر میں کمی آئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی اپنی بنیادی شرح سود میں کمی کرتے ہوئے مزید مدد فراہم کی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ وہ بنیادیں ہیں جن کی بنیاد پر ہم اپنی معیشت کی تعمیر نو کر سکتے ہیں، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے اور توقع ہے کہ اس سال مزید فوائد دیکھنے کو ملیں گے۔

وزیر خزانہ نے پالیسی ریٹ میں کمی سے قبل کائی بور کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ نجی شعبے کے لیے قرضوں تک رسائی زیادہ سستی ہو۔ انہوں نے چیلنجز کا اعتراف کیا لیکن مشکل فیصلے کرنے بالخصوص ٹیکس اور توانائی اصلاحات اور سرکاری اداروں کی تنظیم نو کے حوالے سے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

اورنگزیب نے پنشن کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور شفافیت بڑھانے، بدعنوانی میں کمی اور خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لئے گورننس میں ٹیکنالوجی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ پیداواری صلاحیت میں اضافہ کریں اور اپنے کاروبار کو وسعت دیتے رہیں، “اگر اصلاحات آسان ہوتی تو وہ برسوں پہلے کر لی جاتی۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ مقامی کاروباری برادری اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے حکومت کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ پائیدار ترقی کے لئے معاشی اصلاحات کے موجودہ راستے پر گامزن رہے۔

فیوچر سمٹ میں اپنے استقبالیہ خطاب میں سابق وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری اور مختصر گروپ کے بانی و چیئرمین محمد اظفر احسن نے تقریب میں قیمتی معلومات کے تبادلے پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور ملک کے کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنانے کے لئے موجودہ سرمایہ کاروں پر توجہ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل ڈاکٹر باخت عتیق الرومیتھی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ملک کے مالیاتی دارالحکومت میں بدھ کو شروع ہونے والے سب سے بڑے کارپوریٹ ایونٹ فیوچر سمٹ کے آٹھویں ایڈیشن کا انعقاد یونیٹی فوڈز لمیٹڈ اور مختصر کانفرنسز گروپ نے فیصل بینک لمیٹڈ اور اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری میں مشترکہ طور پر کیا ہے۔

سمٹ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں دنیا بھر سے صنعت کے ماہرین، فکری رہنما اور جدت طراز معاشی حرکیات اور اسٹرٹیجک منظرنامے کو نئی شکل دینے کے لئے متحد ہوتے ہیں۔

Comments

200 حروف