ڈونلڈ ٹرمپ کی متوقع فتح نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو مثبت سے منفی زون میں بدل دیا۔ سرمایہ کاروں نے اچانک فروخت کو ترجیح دینا شروع کردیا جس کے نتیجے میں منافع خوری رجحان بڑھ گیا۔

فاکس نیوز نے پیش گوئی کی ہے کہ ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک کملا ہیرس کو شکست دے کر امریکی صدارتی انتخاب جیت لیا ہے اور وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے چار سال بعد ان کی شاندار سیاسی واپسی ہوئی ہے۔ دوسرے ذرائع ابلاغ نے ابھی تک اس دوڑ کا نام نہیں لیا ہے۔

رپورٹ کے فوری بعد پی ایس ایکس کا بینچ مارک انڈیکس سرخ رنگ میں بدل گیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 92,966.94 کی بلند سطح سے گر کر 91,891.47 پوائنٹس پر آگیا۔

دوپہر ایک بجکر 15 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 295.73 پوائنٹس یا 0.32 فیصد کی کمی کے ساتھ 92,008.59 پر آگیا۔

ٹرمپ کی صدارت کو وائٹ ہاؤس میں پالیسی میں تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور کچھ ماہرین اسے ملکی معیشت کے لیے مجموعی طور پر منفی قرار دے رہے ہیں۔

عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) میں ریسرچ کی سربراہ ثنا توفیق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدارتی انتخاب جیتنے کی خبریں سرمایہ کاروں کیلئے ایک جھٹکا ہے۔

تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے کیا پالیسیاں نافذ کی جائیں گی، خاص طور پر پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاروں کے ذہنوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔

تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے اثرات عارضی ہوں گے کیونکہ معاشی بنیادیں مضبوط ہیں۔

قبل ازیں آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، او ایم سیز، بجلی کی پیداوار اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔

پی ایس ایکس میں حالیہ ہفتوں کے دوران تیزی دیکھنے میں آئی ہے، ماہرین نے اسے شرح سود میں نمایاں کمی سے منسوب کیا ہے ۔

اس جارحانہ مالیاتی نرمی نے سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ کیا ہے جس کی عکاسی پی ایس ایکس میں بڑھتی ہوئی خریداری سے ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا ۔ کے ایس ای 100 انڈیکس 366.32 پوائنٹس یا 0.40 فیصد اضافے سے پہلی بار 92 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کرتے ہوئے 92 ہزار 304.32 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر بدھ کو امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور بٹ کوائن ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا جب کہ ٹریڈرز کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر داؤ لگانے کی وجہ سے ایکویٹی مارکیٹوں میں بھی تیزی دیکھی گئی۔

بٹ کوائن تقریبا 6,000 ڈالر اضافے کے ساتھ 75,005.06 ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، جو مارچ میں 73,797.98 ڈالر کی بلند ترین سطح پر تھا۔

ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران امریکہ کو ”بٹ کوائن اور کرپٹو کرنسیوں کا عالمی دارالحکومت“ بنانے کا وعدہ کیا تھا۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف