انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

صبح 10:30 بجے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 0.07 پیسے کے اضافے کے ساتھ 277.72 روپے پر جاپہنچا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق پیر کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 277.79 روپے پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر کا آغاز منگل کو دفاعی انداز میں ہوا کیونکہ تاجر امریکی صدارتی انتخابات کے دن اپنے موقف کو درست کر رہے تھے، جب کہ حالیہ پولز نے ری پبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح پر کچھ مارکیٹ کے اندازوں کو متاثر کیا ہے۔

ڈیموکریٹ کملا ہیرس کو بھی انتخابی جوئے کی ویب سائٹس پر بہتری کا سامنا کرنا پڑا ہے اور انہیں پریڈیکٹ اٹ پر معمولی برتری حاصل ہے ، حالانکہ پولی مارکیٹ میں ٹرمپ کوابھی بھی پسندیدہ دکھایا گیا ہے ۔

حالیہ ہفتوں میں مالی مارکیٹس اور کچھ بیٹنگ پلیٹ فارمز نے ٹرمپ کی فتح کے حق میں کافی زور دیا تھا، جن کی محصولات اور امیگریشن کی پالیسیاں ماہرین کے مطابق مہنگائی کا باعث سمجھی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے امریکی خزانے کے منافع میں اضافہ ہوا ہے اور ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

تاہم راتوں رات امریکی کرنسی یورو کے مقابلے میں 0.76 فیصد تک گر کر3 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئی جب ہفتے کے آخر میں رائے عامہ کے ایک جائزے میں ہیرس کو ریپبلکن پارٹی کے روایتی مضبوط گڑھ آئیووا میں حیران کن برتری حاصل دکھائی گئی۔

ڈالر انڈیکس 21 اکتوبر کے بعد پہلی بار پیر کو 103.67 کی کمی کے بعد 103.91 پر مستحکم تھا۔

گزشتہ ہفتے یہ 104.63 پر جولائی کے اختتام کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف