پاکستان

گندم کا ہدف 33.58 ملین ٹن مقرر

  • زرعی کمیٹی نے خریف کی فصلوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ربیع کی فصلوں کے لئے پیداواری اہداف مقرر کیے
شائع November 2, 2024

حکومت نے ربیع سیزن 2024-2025 کے لیے 10.368 ملین ہیکٹر رقبے سے 33.58 ملین ٹن گندم کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا ہے۔

یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین کی زیر صدارت ربیع سیزن کے لیے وفاقی کمیٹی برائے زراعت (ایف سی اے) کے اجلاس میں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے خریف فصلوں (2025-25) کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور ربیع کی فصلوں (2025-2025) کے لئے پیداواری اہداف مقرر کیے۔

ایک سینئر عہدیدار کے مطابق، حکومت نے خود کفالت حاصل کرنے کے لئے 10.368 ملین ہیکٹر کے ہدفی رقبے سے 33.58 ملین ٹن گندم کی پیداوار کا ہدف تجویز کیا ہے۔

تاہم، صوبوں نے پیداوار کے لیے کم اہداف پیش کیے۔ صوبائی حکومتوں کی تجاویز کے مطابق، گندم کا ہدفی رقبہ 9.263 ملین ہیکٹر ہوگا، جس سے 27.92 ملین ٹن پیداوار متوقع ہے۔

اجلاس میں صوبائی حکومتوں پر زور دیا گیا کہ وہ وفاقی حکومت کے اہداف کو پورا کرنے اور آئندہ سال کے لئے گندم کی وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات پر عمل درآمد کریں۔

ایف سی اے نے مختلف دیگر فصلوں کے لئے بھی پیداواری اہداف مقرر کیے ہیں: چنا (419.4 ہزار ٹن)، آلو (6.83 ملین ٹن)، پیاز (2.55 ملین ٹن)، ٹماٹر (658.7 ہزار ٹن) اور مرچ (56.8 ہزار ٹن)۔

عہدیدار نے بتایا کہ اجلاس میں خریف فصلوں (2024-25) کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا اور بتایا گیا کہ 2024-25 کے لئے گنے کی پیداوار کا عارضی تخمینہ 1.193 ملین ہیکٹر کے رقبے سے 85.5 ملین ٹن لگایا گیا ہے جو ایف سی اے کے مقرر کردہ اہداف کے مقابلے میں رقبے اور پیداوار میں بالترتیب 4.3 فیصد اور 11.5 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2024-25ء کے لئے چاول کی پیداوار کا تخمینہ 3.630 ملین ہیکٹر رقبے سے 9.079 ملین ٹن لگایا گیا ہے جو ایف سی اے کے مقرر کردہ اہداف کے مقابلے میں رقبے میں 18.5 فیصد اور پیداوار میں 4.0 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ 2024-25 کے لئے ماش کا تخمینہ 7.48 ہزار ہیکٹر کے رقبے سے 5.77 ہزار ٹن لگایا گیا ہے ، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں رقبے اور پیداوار میں بالترتیب 6.6 فیصد اور 3.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

اجلاس میں ربیع کی فصلوں کے لئے بیج کی دستیابی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ (ایف ایس سی اینڈ آر ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے بتایا کہ ربیع 2024-25 کے لئے تصدیق شدہ بیج کی دستیابی تسلی بخش رہے گی۔

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ربیع سیزن کے دوران پنجاب اور سندھ میں تقریبا 16 فیصد پانی کی قلت ہوگی۔

صوبوں کو 31.136 ملین ایکڑ فٹ پانی مختص کیا گیا ہے جس کا نومبر 2024 کے پہلے ہفتے میں جائزہ لیا جائے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں بالخصوص خیبر پختونخوا، بالائی/وسطی پنجاب، گلگت بلتستان، کشمیر اور بلوچستان کے بالائی/وسطی علاقوں میں معمول سے کم بارش کا امکان ہے۔

تاہم سندھ، پنجاب کے جنوبی علاقوں اور بلوچستان میں معمول سے کچھ زیادہ بارش کا امکان ہے۔ تاہم ملک میں اکتوبر اور دسمبر میں معمول کے قریب بارشوں کا امکان ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ ربیع 2024-25 (نومبر تا دسمبر 2024) کے دوران یوریا اور ڈی اے پی کی فراہمی مستحکم رہنے کی توقع ہے۔

اجلاس میں صوبائی محکمہ زراعت، ارسا، پی ایم ڈی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ( زیڈ ٹی بی ایل)، نیشنل فرٹیلائزر ڈیولپمنٹ سینٹر (این ایف ڈی سی)، ایگریکلچر پالیسی انسٹی ٹیوٹ (اے پی آئی)، فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ، پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (ڈی پی پی)، فیڈرل واٹر مینجمنٹ، پاکستان آئل سیڈ بورڈ، پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اور سروسز کوآپریشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ایم این ایف ایس اینڈ آر کے سینئر عہدیدار، پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کے چیئرمین اور سروسز کارپوریشن (پاسکو) نے بھی جسمانی اور ورچوئل طور پر شرکت کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف