مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے آئندہ اجلاس میں شرح سود میں نمایاں کمی کی توقعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں خریداری کا رجحان بڑھ گیا جس کے نتیجے میں جمعہ کو کاروبار کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1893 کا اضافہ ہوا۔

کے ایس ای 100 میں کاروبار کے پہلے ہاف میں محدود کاروبار دیکھنے میں آیا تاہم بعد کے گھنٹوں میں زبردست خریداری کے باعث انڈیکس 91,133.28 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 1,893.08 پوائنٹس یا 2.13 فیصد اضافے کے ساتھ 90,859.85 پر بند ہوا۔

حالیہ ہفتوں میں مضبوط کارپوریٹ آمدنی اور پالیسی ریٹ میں کٹوتی کی توقعات کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی ہے۔

مرکزی بینک کی ایم پی سی کا اجلاس پیر 4 نومبر کو ہوگا۔

ادارہ شماریات کے مطابق اکتوبر 2024 کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیاد پر 7.2 فیصد رہی جو ستمبر 2024 کے مقابلے میں زیادہ ہے،جب یہ 6.9 فیصد تھی۔

یاد رہے کہ جمعرات کو پی ایس ایکس میں منافع خوری کا رجحان رہا جس کے نتیجے میں 100 انڈیکس 1320 پوائنٹس کی کمی سے 88966.76 پوائنٹس پر بند ہوا۔

سخت مقابلے والے امریکی انتخابات اور ٹیکنالوجی سے ہونے والی آمدنی میں کمی کی وجہ سے عالمی سطح پر حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور ایشیائی مارکیٹوں میں جمعہ کو زیادہ تر مندی کا رجحان رہا۔

تجزیہ کار امریکی ٹریژری بانڈز کے منافع میں اضافے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے روز 546.27 ملین سے کم ہو کر 465.86 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 24.12 ارب روپے سے کم ہو کر 23.09 ارب روپے رہ گئی۔

سلک بینک لمیٹڈ 62.53 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد کے الیکٹرک لمیٹڈ 57.57 ملین حصص کے ساتھ اور ورلڈ کال ٹیلی کام 27.21 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

جمعہ کو 430 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 220 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 156 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف