وزیراعظم شہباز شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ان کے ہم منصب سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

شہبازشریف کا دورہ قطر بدھ سے شروع ہوا جس کا مقصد اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے کیونکہ پاکستان اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ سال 2022 میں قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی نے پاکستان میں ائرپورٹس کے انتظام، قابل تجدید توانائی اور مہمان نوازی کے منصوبوں کیلئے 3 ارب ڈالر کا وعدہ کیا۔

قطر نے نیو یارک میں پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کے انتظام میں بھی پاکستان کے ساتھ شراکت داری پر غور کیا ہے۔

وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) نے کہا کہ شہباز شریف نے شیخ الثانی کے ساتھ وفود کی سطح کی بات چیت کی قیادت کی جس کے بعد انہوں نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ اقتصادی اہداف اور علاقائی استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم کے دفتر کے مطابق شہباز شریف اور شیخ الثانی نے غزہ میں اسرائیل کی جاری نسل کشی اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔

شہبازشریف کے دفتر کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے قطر کی کوششوں کو سراہا۔

اسلام آباد میں جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق اس سے قبل شہباز شریف نے اپنے ہم منصب شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی جس میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافتی تعاون کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

وزیراعظم شہبازشریف شریف نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں قطر کے کردار کا اعتراف کیا اور مختلف شعبوں میں قطر کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کیا۔

انہوں نے اپنے قطری ہم منصب کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بڑی تعداد میں پاکستانی تارکین وطن کی میزبانی کی جو دونوں برادر ممالک کے درمیان انسانی پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی ہفتہ وار نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ دوحہ میں شہبازشریف کی ملاقاتوں میں بنیادی طور پر تجارت و سرمایہ کاری اور علاقائی بات چیت پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

شہبازشریف ایک میوزیم میں پاکستانی آرٹ اور آرکیٹیکچر پر ایک نمائش کا افتتاح کریں گے اور مقامی کاروباری برادری کے وفد سے بات چیت کریں گے۔

دوحہ پہنچنے سے قبل شہبازشریف نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو میں شرکت کی جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے تجارت اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ مذاکرات 2.8 ارب ڈالر کے حالیہ معاہدوں پر مبنی ہیں جن میں زراعت، سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ اور توانائی میں سرمایہ کاری شامل ہے، جس کا مقصد پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔

Comments

200 حروف