مستونگ دھماکے میں بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق
- دھماکا سول اسپتال کے قریب چوک پر پولیس وین اور لڑکیوں کے اسکول کے قریب ہوا
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور ایک پولیس اہلکار سمیت 7 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔
آج نیوز کے مطابق دھماکہ پولیس وین کے قریب ایک چوک پر ہوا جو کہ سول اسپتال اور ایک لڑکیوں کے اسکول کے قریب واقع تھا۔ دھماکے سے پولیس کی گاڑی اور رکشے کو بھی نقصان پہنچا۔
زخمیوں کو علاج کے لئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دریں اثنا، تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسکول پر دھماکہ بلوچستان میں تعلیم کے خلاف دہشت گردوں کی دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی دھماکے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ”غیر انسانی“ عمل ہے اور معصوم بچوں اور لوگوں کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہری علاقوں میں رہنے والے افراد کو بھی دہشت گردوں کے خلاف چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت سے صرف مل کر لڑا جا سکتا ہے۔
بلوچستان میں رواں سال دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ اس ہفتے کے اوائل میں بلوچستان میں ایک چھوٹے سے ڈیم کی تعمیر کے مقام پر مسلح افراد کے حملے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے ایک بیان میں کہا کہ پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے جو تمام پنجگور میں تعمیراتی مقام پر کام کرتے تھے۔
Comments