سعودی عرب کے سوورین ویلتھ فنڈ، پبلک انویسمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) نے جاپانی مالیاتی اداروں کے ساتھ مجموعی طور پر 51 ارب ڈالر مالیت کی پانچ مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔
جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی آئی ایف نے میزوہو بینک، سومیتومو متسوئی فنانشل گروپ، ایم یو ایف جی بینک، جے بی آئی سی اور نپون ایکسپورٹ اینڈ انویسٹمنٹ انشورنس (این ای ایکس آئی) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
بیان کے مطابق ان معاہدوں کا مقصد دیگر چیزوں کے علاوہ قرض اور ایکویٹی دونوں کے ذریعے دو طرفہ سرمائے کے بہاؤ کو فروغ دینا ہے۔ اس اقدام سے 925 ارب ڈالر کے ویلتھ فنڈ کی جانب سے رواں ہفتے ریاض میں ہونے والے فلیگ شپ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو (ایف آئی آئی) ایونٹ کے دوران مزید مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
یہ فورم، جس کی قیادت پی آئی ایف کے گورنر یاسر الرمیان کر رہے ہیں، سعودی عرب کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کرے تاکہ مملکت کی بڑے پیمانے پر اقتصادی اصلاحات، جسے وژن 2030 کے نام سے جانا جاتا ہے، کی حمایت کی جا سکے۔
جمعرات کو پی آئی ایف اور ہانگ کانگ مانیٹری اتھارٹی نے کہا کہ وہ مشترکہ طور پر ایک نئے فنڈ کی بنیاد ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کا ہدف 1 بلین ڈالر ہے تاکہ ان کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی جا سکے جن کا ”ہانگ کانگ سے تعلق“ ہے اور جو سعودی عرب میں بالخصوص مینوفیکچرنگ اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں ترقی کررہی ہیں۔
پی آئی ایف نے بدھ کے روز یہ بھی کہا کہ اس نے بروک فیلڈ ایسٹ مینجمنٹ کے مشرق وسطی پر مرکوز 2 ارب ڈالر کے نئے نجی فنڈ میں اینکر انویسٹر بننے کے لئے معاہدہ کیا ہے تاہم معاہدے کے تحت کسی بھی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
بروک فیلڈ مڈل ایسٹ پارٹنرز کے نام سے جانا جانے والا سرمایہ کاری پلیٹ فارم سرمایہ کاری کے دیگر مواقع کے علاوہ خریداری اور منظم حل پر توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں کم از کم نصف سرمایہ سعودی عرب میں اور ان بین الاقوامی کمپنیوں میں لگایا جائے گا جو خلیجی ملک میں توسیع کرنے کی خواہاں ہیں۔
Comments