پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
زین قریشی نے 26 ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے دوران اپنی گمشدگی پر شوکاز نوٹس ملنے کے بعد اپنا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ پارٹی کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کو مبینہ طور پر موجودہ حکومت کی طرف سے بل کے حق میں ووٹ دینے کے لئے مجبور کیا جا رہا تھا۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے زین قریشی نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس بھیجنے کے بعد میں نے اپنا جواب جمع کرا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کا بانی اور سرپرست تھا، ہوں اور رہوں گا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی نے پارٹی قواعد کی خلاف ورزی پر زین قریشی اور دیگر کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے زین قریشی، ریاض فتیانہ، اسلم گھمن اور مقداد علی خان کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔
نوٹس میں پوچھا گیا کہ جان بوجھ کر رابطہ کیوں منقطع کیا گیا؟
مذکورہ رہنماؤں کو شوکاز نوٹس پر سات دن کے اندر جواب داخل کرنا ہوگا۔ اگر تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا تو پارٹی کی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments