سعود شکیل کی شاندار سنچری کی بدولت میزبان پاکستان نے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز انگلینڈ کی پہلی اننگز کا اسکور 267 رنز برابر کرلیا۔

جمعرات کو 46 رنز کے اسکور پر پاکستان کی 3 وکٹیں گرچکی تھیں جس کے بعد سعود شکیل نے نئے آنے والے بیٹرز کے ساتھ 50 زائد رنز کی 3 شراکتیں قائم کیں جس کی بدولت آج چائے کے وقفے تک پاکستان نے 8 وکٹوں کے نقصان پر انگلینڈ کا اسکور برابر کرلیا۔

نعمان علی (45) کے ساتھ آٹھویں میں 88 رنز کی شراکت نے پاکستان کو میچ میں کھویا ہوا مقام حاصل کرنے میں مدد دلائی۔

سعود نے اپنی شاندار اننگز میں صرف چار چوکے لگائے جس سے تحمل مزاجی کے ساتھ ان کی بیٹنگ نمایاں ہوتی ہے۔

9 وکٹ کی شراکت میں دوسرے اینڈ پر موجود ساجد خان بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے دن کا آغاز دونوں اینڈ پر اسپنرز سے کیا، شعیب بشیر کی گیند پر جمی اسمتھ سعود شکیل کا کیچ لینے میں ناکام رہے جس سے 26 رنز پر سعود شکیل کو نئی زندگی ملی۔

تاہم آف اسپنر شعیب بشیر نے ہار نہیں مانی اور پاکستان کے کپتان شان مسعود کو 26 رنز پر دوسرے سلپ میں کیچ آؤٹ کرادیا۔

ریحان احمد (3-54) کو نسبتاً دیر سے میدان میں لایا گیا لیکن انہوں نے جلد ہی اپنا اثر دکھایا، انہوں نے محمد رضوان کو بھی 25 رنز پر ایل بی ڈبلیو کیا۔ رضوان نے امپائر کے فیصلے پر ریویو لیا تاہم وہ بالر کے حق میں رہا۔

اپنے اگلے اوور میں، ریحان نے سلمان آغا کو بھی اسی انداز میں آؤٹ کیا اور عامر جمال کو ایک گوگلی پھینک کر بولڈ کیا۔ سعود اور نعمان نے انگلش ٹیم کیخلاف شاندار اور مزاحمت سے بھرپور بیٹنگ کی۔

سعود شکیل نے رحمان کے اوور میں ایک رن لیکر سنچری مکمل کی اور وکٹ پر موجود نعمان کے ساتھ اس کا خاموش انداز میں جشن منایا۔ چائے کے وقفے سے قبل بیشر نے نعمان کو ایل بی ڈبلیو کرتے ہوئے کھانے کے وقفے کے بعد انگلینڈ کی جانب سے واحد وکٹ حاصل کی۔

Comments

200 حروف